خٹک سٹوڈنٹس ایسو سی ایشن یونیورسٹی کیمپس پشاور کے عہدیداران نے اسلام آباد کے نجی یونیورسٹی میں جان بحق ہونیوالے کرک سے تعلق رکھنے والے طالب علم کو انصاف دلانے کیلئے پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا
جسمیں ایسو سی ایشن کے کثیر تعداد میں نمائندگان نے شرکت کی مظاہرے کی قیادت خٹک سٹوڈنٹس ایسو سی ایشن کیمپس کے سرپرست اعلیٰ دلیر ،صدر کیمپس وہاب اور اسلامیہ کالج کے سابق صدر تیمور خٹک سمیت یگر ساتھیوں نے کی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے
جس پر قتل ہونیوالے طالب علم عبدالحق کے حق میں نعرے درج تھے مظاہرے کے شرکاء کا کہنا تھا کہ کچھ دن قبل اسلام آباد کی نجی نمل یونیورسٹی میں طلباء کے دو گروپوں کے درمیان تصادم میں کرک سے تعلق رکھنے والے طالب علم عبدالحق کو چاقوں کے وار سے حملہ کر کے ہلاک کیا گیا ہے
اور دیگر طلباء کو زخمی کیا گیا ہے جو ایک تشویش ناک واقعہ ہے تاہم عبدالحق کے قاتل ابھی تک گرفتار نہیں ہو سکے جبکہ الٹا مقتول کے خاندان والوں پر صلح کیلئے حکومت کی جانب سے دباو ڈالا جا رہا ہے جو ریاست دہشت گردی کے ضمرے میں آتا ہے
انہوں نے کہا کہ ہم محب وطن پاکستانی ہے اور وطن کیلئے ہماری قوم نے بے شمار قربانیاں دی ہے تاہم پاکستان کے مرکزی شہر میں ایسے واقعات نسلی تنظیموں کو پروان چڑھا کر پر امن ماحول کو خراب کرنکے مترادف ہے اور قاتلوں کی عدم گرفتاری اور پشت پناہی مظلوم خاندان کیساتھ سرا سر نصافی ہے
جسکی مذمت کرتے ہے مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ مقتول عبدالحق کو انصاف فراہم کیا جائے اور اسکے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر عبرت ناک سزا دی جائے بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرینگے ۔ واضح رہے کہ سرائکی اور پختون طلباء کے درمیان کسی بات پر تصادم ہوا تھا ۔