آل پرائیویٹ پارٹنر سکولز ایسوسی ایشن کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ ایلیمنٹری ایجوکیشن فائونڈیشن گزشتہ تین سال سے پارٹنر اسکولوں کے ساتھ کئے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کا مرتکب ہورہا ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں سکولوں کی بندش سے ہزاروں غریب بچے تعلیم سے محروم ہوچکے ہیں ۔گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں ایسوسی ایشن کے چیئرمین امیر رحمان نے کہا ہے
کہ 2018 ء میں خیبر پختونخو ا حکومت نے تعلیم عام کرنے کی غرض سے ایلیمنٹری ایجوکیشن فاونڈیشن کی نگرانی میں واوچر سکولوں کے پروگرام کا آغاز کیا جس کے تحت صوبے بھر میں 1035پارٹنر سکولوں نے فاونڈیشن کے ساتھ شرکت داری کا آغاز کیا،پروگرام کے تحت ای ای ایف نے ہر بچے کیلئے ٹیوشن فیس کی مد میں ماہانہ 500سہ ماہی بنیادوں پر متعلقہ سکولوں کو ادا کرنا تھا
لیکن چند ماہ کی ادائیگیوں کے بعد فائونڈیشن نے سکولوں کی ویریفیکیشن کا بہانہ بنا کر ادائیگی روک دی۔پارٹنر سکولوں نے اس حوالے سے فائونڈیشن کے حکام کیساتھ صوبائی وزیر ابتدائی وثانوی تعلیم اور وزیر خزانہ سے متعدد بار ملاقاتیں کیں اور ان سے پارٹنرز سکولوں کے رقوم کی ادائیگی کرانے کا مطالبہ کیا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ اب نوبت یہاں تک پہنچی ہے
کہ 1035سکولوں میں سے صرف 300سکول باقی رہ گئے ہیں جبکہ باقی تمام پارٹنر سکولز ایلیمنٹری اسکول فائونڈیشن کی نااہلی کی بھینٹ چڑ چکے ہیں ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر ایلیمنٹری ایجوکیشن فائونڈیشن نے پارٹنر سکولوں کے تمام بقایاجات چند دن میں ادا نہ کئے توپارٹنرز سکول ایسو سی ایشن اور پرائیویٹ سکولز کی تمام صوبائی تنظیمات صوبائی اسمبلی کا گھیرائو کرنے پر مجبور ہونگے۔اس موقع پر تحریک انصاف (گلالئی )کی سربراہ عائشہ گلالئی اور ہوپ کے صوبائی صدر عقیل رزاق سمیت دیگر عہدیداروں نے پارٹنرسکولوں کے جدوجہد میں انکے ساتھ شامل ہونے کا اعلان کیا۔بعدازاں آل پرائیویٹ پارٹنر اسکولز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا ۔