خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کے لئے شہرام خان تراکئی کو کمیٹی کا نیا ممبر نامزدکر دیاہے جبکہ منٹس حتمی منظوری کے لئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو ارسال کر دیئے ہیں صوبائی وزیر قانون سلطان محمود خان کے مستعفی ہونے کے بعد کمیٹی غیر فعال ہو ئی تھی جس پر خیبر پختونخوا حکومت نے شہرام خان تراکئی کو کمیٹی میں شامل کر دیا ہے
کمیٹی میں صوبائی وزراء شوکت یوسفزئی ، تیمور سلیم جھگڑا کے علاوہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور سیکرٹری ایلمنٹری سکینڈری ایجو کیشن بھی شامل ہیں ۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو ارسال کردہ منٹس میں کلاس فور ملازمین کی اپ گریڈیشن ، ڈبلیو ایس ایس پی کی سنیارٹی اور واپس میونسپل کارپوریشن کو بحال کرنے ، لیڈی ہیلتھ ورکرز کی اپ گریڈیشن ، سروس سٹرکچر ، پیرا میڈیکل ملازمین کی اپ گریڈیشن وغیرہ شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی جانب سے منٹس کی منظوری کے بعد اس حوالے سے باقاعدہ طور پر کمیٹیاں قائم کردی جائیں گی اور کمیٹیوں میں آل پاکستان ایمپلائز پنشنرز ، لیبر کے رہنمائوں کو بھی شامل کر دیا جائے گا اور آئندہ نئے مالی سال کے بجٹ سے قبل ملازمین کو مراعات و تنخواہوں میں اضافہ کی سفارشات تیار کر دی جائیں گی جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے تمام محکموں کو ارسال کردہ مراسلے میں کہا ہے کہ ملازمین کی سینارٹی اور ترقیوں کے معاملے کو اگر بروقت حل نہیں کیا گیا تو بجٹ جاری نہیں کیا جائے گا