280

محکمہ تعلیم مردان میں ہونیوالی کلاس فور بھرتیوں کی انکوائری کا حکم


پشاورہائیکورٹ کے جسٹس روح الامین اور جسٹس نعیم انور پرمشتمل دورکنی بنچ نے نیب خیبرپختونخوا کو محکمہ تعلیم مردان میں 2016سے اب تک ہونے والی کلاس فور بھرتیوں کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری ایجوکیشن اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مردان کوبھی عدالت طلب کرلیا۔

دورکنی بنچ نے عبدالجلال ولد روزآمین سکنہ شریف آبادمردان کی رٹ پر سماعت کی،دوران سماعت انکے وکیل سیدعزیزالدین کاکاخیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزارکا والد 2016 میں گورنمنٹ پرائمری سکول شریف آباد مردان سے کلاس فور ریٹائرڈہواتاہم محکمہ تعلیم میں سال 2016 سے مبینہ طور پر میرٹ کے برعکس کلاس فورکی بھرتیاں کی گئیں

اور درخواستیں دینے کے باوجود اسکے موکل کو 25% سنزکوٹہ کے تحت بھرتی نہیں کیاگیا۔دوران سماعت عدالتی احکامات کے باوجود ریکارڈ بر وقت جمع نہ کرنے پرفاضل جسٹس نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے محکمہ تعلیم کے سیکرٹری اورڈی ای او مردان کو فوری عدالت طلب کیا

جس پر وہ عدالت کے روبروپیش ہوئے اورکلاس فور کی تعیناتیوں کا ریکارڈبھی پیش کیا۔عدالت کو بتایاگیا کہ محکمہ تعلیم مردان میں سینکڑوں کی تعداد میں مبینہ غیرقانونی بھرتیاں کی گئیں جس پر عدالت نے نیب کے اعلیٰ افسران کواحکامات جاری کئے کہ وہ 2016 سے 2020 تک محکمہ تعلیم مردان کی تمام کلاس فور ملازمین وغیرہ کی تعیناتی کمیٹی کے چیئرمین اور ممبران کیخلاف انکوائری کرکے دو ماہ میں رپورٹ پیش کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں