240

پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج، سرکاری ملازمین پر پولیس کی شیلنگ، گرفتاریاں

اسلام آباد میں پاکستان کی پارلیمنٹ کے سامنے سرکاری ملازمین تنخواہوں میں اضافے کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شلینگ کی ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزرا شیخ رشید، پرویز خٹک اور علی محمد خان نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ حکومت گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
اردو نیوز کے نامہ نگار بشیر چوہدری کے مطابق اسلام آباد میں احتجاج کرنے والے سرکاری ملازمین اور لیڈی ہیلتھ ورکرز پر پولیس نے شیلنگ کی۔ 

شیلنگ سے متعدد مظاہرین متاثر ہوئے ہیں جبکہ اس سے قبل پولیس کی جانب سے 10 کے قریب مظاہرین کو حراست میں لیا گیا تاہم تھانہ سیکریٹریٹ کے مطابق ان کو تھانے منتقل نہیں کیا اور نہ ہی ان پر کوئی ایف آئی آر درج کی گئی۔

مظاہرین نہ صرف اسلام آباد بلکہ ملک کے دیگر حصوں سے آنے والے سرکاری ملازمین اور لیڈی ہیلتھ ورکرز شریک ہیں: فوٹو اے ایف پی
احتجاج مظاہرین کی قیادت کے مطابق حکومت نے 40 فیصد اضافے کا وعدہ کیا تھا لیکن گزشتہ روز حکومت اس سے مکر گئی اور گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 24 فیصد اضافے کا فارمولہ پیش کیا۔ 
جس کے بعد ہی سرکاری ملازمین نے ڈی چوک پر دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔ مظاہرین نہ صرف اسلام آباد بلکہ ملک کے دیگر حصوں سے آنے والے سرکاری ملازمین اور لیڈی ہیلتھ ورکرز شریک ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں