329

ڈائریکٹریٹ آف ہائیر ایجوکیشن خیبر پختونخوا میں ڈائریکٹر کا عہدہ سات مہینوں سے خالی

محکمہ اعلیٰ تعلیم خیبر پختونخوا گریڈ 20 کی خاتون آفیسر گھر پر جبکہ گریڈ19کی جونیئر ٹیچرز شہر کے مختلف کالجز میں پرنسپل کی سیٹس پر براجمان ہیں دوسری جانب ڈائریکٹریٹ آف ہائیر ایجوکیشن خیبر پختونخوا میں گریڈ بیس کے ڈائریکٹر کا عہدہ بھی گزشتہ سات مہینوں سے خالی پڑا ہے جس کا عارضی چارج گریڈ انیس کے ظہور الحق کے حوالے کر دیا گیا ہے

مستقل ڈائریکٹر نہ ہونے کے باعث ڈائریکٹریٹ آف ہائیر ایجوکیشن خیبر پختونخوا کو شدید انتظامی بحران کا سامنا ہے جبکہ پشاور میں کئی فی میل کالجز مستقل پرنسپل کے بغیر چل رہے ہیں جس کے باعث تعلیمی اداروں کو انتظامی اور تعلیمی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ہائر ایجوکشن ڈیپارٹمنٹ کے ایک افسر نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تقرریوں میں تاخیر کی ذمہ دار بیوروکریسی نہیں بلکہ سیاسی مداخلت ہے جس کی بناء پر سات ماہ تک محکمہ اعلی تعلیم کے ڈائریکٹریٹ میں مستقل ڈائریکٹر کی تعیناتی نہ ہو سکی اور سابقہ ڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن خیبر پختونخوا عبدالوہاب خان کے جانے کے بعد ڈائریکٹر کا عہدہ تاحال خالی پڑا ہے جبکہ اسی طرح شہر میں واقع کالجز میں مستقل پرنسپلز کی تعیناتیاں بھی نہیں ہو رہیں

، ذرائع کے مطابق گرلز کالج ڈبگر ی گارڈ ن پشاور میں گریڈ 20پرنسپل کی سیٹ پر گریڈ انیس کی ٹیچر جبکہ گرلز کالج زریاب میں بھی گریڈ بیس پرنسپل کی سیٹ پر گریڈ انیس کی ٹیچر کو تعینات کر دیا گیاہے اور گریڈ 20کی خاتون پروفیسر نجمہ کو گزشتہ تین مہینوں سے گھر بٹھایا گیا ہے جس کی تاحال تقرری نہ ہو سکی ،محکمہ اعلیٰ تعلیم کی عدم دلچسپی کے باعث پشاور میں واقع گرلز کالجزمستقل پرنسپل سے محروم ہیں اور وہاں پر گریڈ انیس کی خاتون ٹیچرز کو پرنسپل کے عہدوں پر تعینات کر دیا گیا ہے ذر ائع کے مطابق اس وقت صوبے کے کئی سرکاری ،میل ،فیمیل کالجز مستقل پرنسپلز کے بغیر چل رہے ہیں جس کے باعث تعلیمی اداروں کو انتظامی اور تعلیمی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں