آئین نیوز: بران یونیورسٹی کے جنگ پر اخراجات کے منصوبے کی جانب سے جاری نئی رپورٹ کے مطابق 2001سے امریکہ کی جانب سے شروع کی گئی 8انتہائی پرتشدد جنگوں یا ان میں شرکت کی وجہ سے کم ازکم 3کروڑ70لاکھ افراد اپنے گھرچھوڑنے پر مجبور ہوئے۔
“9/11کی جنگوں کے بعد امریکہ کی وجہ سے مہاجر بننا اوربے گھر ہونا” کے عنوان سے شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یہ تعداد بہت ہی معمولی تخمینہ ہے اور یہ تعداد20ویں صدی میں دوسری جنگ عظیم کے علاوہ کسی بھی جنگ یا آفت کے باعث بے گھرہونے والے افراد کی تعداد سے زیادہ ہے اوریہ تعداد اتنی ہی زیادہ ہے جتنی کہ کینیڈا کی آبادی ہے۔
تخمینہ میں بین الاقوامی سرحدوں کے ساتھ بطور مہاجر بے گھر ہونے والے اور پناہ لینے والے 80لاکھ افراد بھی شامل ہیں جبکہ 2کروڑ90لاکھ افراد اپنے ہی ممالک کے مختلف علاقوں میں بے گھر ہوئے۔زیادہ ترمہاجرین افغانستان، عراق، پاکستان، یمن، صومالیہ، فلپائن، لیبیا اور شام میں بے گھر ہوئے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہم نے ان جنگوں پر توجہ دی جس میں امریکی حکومت مسلح جنگ شروع کرنے کی واضح ذمہ دار تھی۔
ان میں (افغانستان/ پاکستان جنگ کو طوالت دینا اور عراق میں 2003کے بعد کی جنگ)، مسلح تنازعے کو ہوا دینے(امریکہ اور یورپ کی جانب سے لیبیا میں معمرقذافی کیخلاف بغاوت اورجاری خانہ جنگی کو بڑھاوا دینا اور امریکہ کی شام میں مداخلت) یا ڈرون حملوں کے ذریعے جنگ میں نمایاں شرکت کرنا، جنگی میدان میں مشورے، رسد کے ذریعے مدد، ہتھیاروں کی فروخت اور دیگر طریقوں سے (امریکی افواج کی یمن،صومالیہ اور فلپائن میں شمولیت)مداخلت شامل ہے۔