آئین نیو ز: امریکا،چین اوربرازیل کے شہری کوروناوائرس سےغیرمحفوظ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یورپی یونین نے ان ممالک کے شہریوں کے یورپی ممالک میں داخلے پر پابندی عائد کی ہے ۔یورپی یونین کی جانب سے کورونا وائرس کی وباء سے محفوظ 14 ملکوں کے شہریوں کو یورپ میں داخلے کی اجازت دے دی گئی ہے ۔ امریکا، برازیل اور چین یورپی یونین کی اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔یورپی یونین کے شہریوں کے لیے بھی یونین کے اندر سرحدی کنٹرول ختم کر دیے گئے ۔
یورپ سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وباء نے مسلسل اپنے پنجے گاڑ رکھے ہیں، جس کے ناصرف مریضوں میں بلکہ اس سے اموات میں بھی ہر روز اضافہ ہو رہا ہے۔برطانیہ میں کورونا سے اموات کی تعداد 43 ہزار 575 ہوگئی جبکہ کورونا کے کیسز کی تعداد 3 لاکھ 11 ہزار 965 ہو چکی ہے۔اسپین میں کورونا کے اب تک 2 لاکھ 96 ہزار 50 مصدقہ متاثرین سامنے آئے ہیں جب کہ اس وباء سے اموات 28 ہزار 346 ہو گئیں ہیں۔
دوسری جانبجنوبی آسٹریلیا اور کوئینزلینڈ کی ریاستوں نے تمام آسٹریلوی شہریوں کے لیے اپنی ریاستی سرحدیں کھولنے کے منصوبے منسوخ کر دیے ہیں کیونکہ ریاست وکٹوریا میں وبا زور پکڑ رہی ہے۔آسٹریلوی میڈیارپورٹس کے مطابق وکٹوریا میں گذشتہ دو ہفتوں سے روزانہ متاثرین کی یومیہ تعداد دو ہندسوں میں ریکارڈ کی جا رہی ہے۔
گذشتہ 24 گھنٹے میں 64 نئے متاثرین سامنے آئے ہیں۔ان نئے متاثرین کی بڑی تعداد میلبرن کے متعدد علاقوں میں موجود ہے، اور یہ تین ماہ میں آسٹریلیا کی سب سے بڑی تشویش بن چکے ہیں۔خدشات ہیں کہ وبا ء دیگر ریاستوں تک بھی پھیل سکتی ہے جہاں فی الوقت بہت کم یا صفر متاثرین ہیں۔
منگل کوکیے گئے اعلانات میں جنوبی آسٹریلیا نے ریاستی سرحدیں کھولنے کو 20 جولائی تک مؤخر کر دیا جبکہ کوئینز لینڈ نے ایسا 10 جولائی تک کرنے کا اعلان کیا تاہم کوئینز لینڈ کا یہ بھی کہنا تھاکہ وہ وکٹوریا کے رہائشیوں کے لیے سرحدیں نہیں کھولیں گے۔آسٹریلیا میں اب تک 7500 سے زائد متاثرین سامنے آ چکے ہیں جبکہ 104 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔