تعلیمی اداروں کی بندش ، طلبہ کے سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے
مہنگائی کے دور میں “تو بازار جائے تجھے سستا فروٹ ملے اور تیرا خربوزہ میٹھا نکلے
میں گاوں سے آ پ کیلئے شہد ، اخروٹ اور غونزا خی لے کر آو ں گا، وفاقی وزیر کو پیغام
پشاور(آئین نیوز)وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور دوسری لہر کے پیش نظر تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے اعلان پر ملک بھر کے طلباٗ وطالبات سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے کررہے ہیں۔ تعلیمی اداروں کے بندش کے اعلان پر طلبا کی بڑی تعداد خوش ہے تو دوسری دوسری طرف کچھ طلبا اس فیصلے پر تحفظات بھی کررہے ہیں کہ یہ ان کے مستقبل کا سوال ہے اور اس قسم کے فیصلوں سے تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے ۔گزشتہ روز پشاور یونیورسٹی کے طلبا نے حکومتی اعلان پر اپنے ردعمل میں روزنامہ آئین کو بتایا کہ تعلیمی اداروں کے بجائے آن لائن کلاسز لینا ان کیلئے ممکن ہی نہیں کیونکہ کچھ طلبہ کا تعلق ان علاقوں سے ہے جہاں انٹرنیٹ اور اور بجلی سہولیات موجود نہیں اور وہ اس جدید میں دور میں ٹیکنالوجی سے محروم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پرائمری اور مڈل لیول تک تو فیصلہ ٹھیک ہے مگر اعلی تعلیمی اداروں کے حوالے سے حکومت کو اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کرنا چاہئے۔ دوسری جانب حکومت کے اس اعلان پر سوشل میڈیا پردلچسپ تبصرے بھی جاری ہیں، کچھ سوشل میڈیا صارفین نے لکھا ہے کہ ! شفقت صاحب اللہ آپکو لمبی عمر دیں۔ آپ کنفرم جنتی ہے، کچھ نے دعائیہ انداز میں پوسٹ کرکے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ شفقت صاحب تیرا بیٹا نرسری میں فرسٹ آئے اور آپکو کبھی روزہ نہ لگے ۔کچھ طلبہ نے تو لکھا کہ اس مہنگائی کے دور میں “تو بازار جائے تجھے سستا فروٹ ملے اور تیرا خربوزہ میٹھا نکلے ۔۔ تیرا دشمن زیر ہو۔ ایک بچے نے سوشل میڈیا پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کو فیسبک میسج کرتے ہوئے لکھا ہے کہ میں گاوں سے آ پ کیلئے شہد ، اخروٹ اور غونزا خی (روایتی بیکری) لے کر آو ں گاواضح رہے کہ گزشتہ روزوفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا کہ کرونا کیسز میں اضافے کیوجہ سے 26 نومبر سے ملک کے تمام تعلیمی ادارے جنوری تک بند ہونگے اور کلاسز آن لائن ہونگے۔