بیرونی ممالک سے فنڈنگ حاصل کرنے اور ملک دشمن عناصر کی مالی مدد کے الزام میں گرفتار پشتون تحفظ موومنٹ کی مقامی رہنماء اور خاتون سماجی کارکن گلالئی اسماعیل کے والد اسماعیل کو تفتیش مکمل ہونے کے بعد مزید جسمانی ریمانڈ کے بجائے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے
گزشتہ روز ملزم کو جب جب تین روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد دو بارہ عدالت میں پیش کیا تو اس دوران عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم اسماعیل ساکن مرغز صوابی حال اتحاد کالونی پشاور اور اسکی اہلیہ مسماة (ا) اور اسکی بیٹی اور پشتون تحفظ موومنٹ کی مقامی رہنماء اور خاتون سماجی کارکن گلالئی اسماعیل پر الزام ہے کہ تینوں ملزمان کو 2019میں بیرونی ممالک سے دو بینک اکاونٹس کے ذریعے لاکھوں روپے ٹرانزیکشن ہوئی ہے ملزمان نے مذکورہ رقم ایک فلاحی این جی او کے نام پر حاصل کی اور فلاحی کاموں کی آڑ میں ملک دشمن عناصر میں مذکورہ رقم تقسیم کی جو بعد ازاں ملک کے خلاف سرگرمیوں میں استعمال ہوئی
جس کے بعد تفتیشی اداروں نے تحقیقات مکمل کرکے ملزمان کے خلاف ملک کے خلاف سرگرمیوں اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کا مقدمہ درج کردیا اور مکمل چالان عدالت میں جمع کردی جس کے بعد ملزم کی بی بی اے کی درخواست عدالت نے خارج کردی تو پولیس نے حراست میں لیا تھا
عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی بجائے ملزم کو 14دن جو دیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا واضح رہے کہ مذکورہ کیس میں نامزد گلالئی اسماعیل اس وقت ملک سے فرار ہے جبکہ اُسکی والدہ مسماة ( ا ) نے عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے