آئین نیوز: خیبرپختونخوا میں بلین ٹری سونامی میں بے قاعدگیاں سامنے آگئیں، مختلف اضلاع میں مطلوبہ تعداد میں پودے نہیں لگائے گئے، محکمہ جنگلات نے کارروائی کرتے ہوئے 35 ملازمین کو معطل کر دیا۔
محکمہ جنگلات کے چیف کنزرویٹو آفیسر کے مطابق صوبہ بھر میں غیر قانونی درختوں کی کٹائی روکنے کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ گزشتہ دو ماہ کے دوران عوامی شکایات پر نوٹس لیتے ہوئے نہ صر ف کئی افراد کو بھاری جرمانے کئے گئے بلکہ محکمہ کے اندر موجود کالی بھیڑوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے 35 اہلکاروں کو معطل کیا جاچکا ہے۔
محکمہ جنگلات کی کارکردگی اپنی جگہ لیکن پشاور کے شہریوں کا کہنا ہے کہ جب تک بڑی مچھلیوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جاتا درختوں کی غیر قانونی کٹائی کو روکا نہیں جاسکتا، محکمے کو مزید سخت اقدمات کرنے ہونگے۔
کسی بھی ملک میں جنگلات کا رقبہ 25 فیصد ہونا چاہئے جبکہ پاکستان میں اس وقت جنگلات کا رقبہ 6 فیصد ہے تاہم خیبرپختونخوا میں بلین ٹری سونامی منصوبے کی کامیابی کے بعد بیس اعشاریہ تین فیصد سے بڑھ کر چھبیس اعشاریہ چھ فیصد ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے پچھلے دورحکومت میں شروع کیا جانے والے منصوبے پر اپوزیشن جماعتوں کیجانب سے خرد برد اور کرپشن کے الزامات لگائے جارہے ہیں جبکہ اب اس سلسلے میں محکمہ جنگلات نے کارروائی کرتے ہوئے 35 ملازمین کو معطل کردئیے ہیں