پشاور( آئین رپورٹ) صوبائی دارلحکومت پشاور سمیت صوبے بھر میں سال 2021کے پہلے 21روز میں میاں بیوی ، تین بچوں کے دستی بم دھماکے میں شہادت سمیت گیس لیکیج سے صوبے بھر میں 34افراد سمیت 100سے زائد افراد قتل ہو ئے خاندانی دشمنی ، جھگڑوں میں سابق ناظمین بھی زندگی کی بازی ہار گئے شہریوںکے نیا سال بھی کوئی خوشگوار ثابت نہیں ہوا ۔ 8جنوری کو بڈھ بیرمیں لیویز اہلکار کے قتل میںملوث اسسٹنٹ سب انسپکٹر سمیت چارپولیس اہلکاروںکو گرفتار کیاگیا گیس سلنڈر دھماکوں ، گیس لیکیج کے واقعات میں سب سے زیادہ افراد زندگی کی بازی ہار گئے صوابی میں دیرینہ دشمنی پر سابق ناظم سمیت تین افرادکو قتل کیا گیا ورسک روڈپر چلتی گاڑی پر فائرنگ سے دو افرادکو قتل کیا گیا۔بڈھ بیر زنگلی میں کھیتوں سے ملنے والے ہینڈ گرینڈ کے پھٹنے سے تین کمسن بھائی زندگی کی بازی ہار گئے ۔ ڈکیتی میں مزاحمت پر فیز تھری چوک میں جنرل سٹور کے مالک کو قتل کیاگیا مانسہر ہ میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد گیس کی لیکیج کے باعث زندگی کی بازی ہار گئے ملزمان کو رات گزارنے کی اجازت پرڈی ایس پی کو معطل کیاگیا رقوم کی لین دین کے تنازعے پر بیوی نے اپنے والدین کے ہمراہ اپنے شوہر کو زہر دیکر قتل کیا کیپٹل سٹی پولیس کے اہلکار نے سپیشل برانچ کے اہلکار کو قتل کیا سر کٹی ایک نعش نہر میںبرآمد ہو ئی ،کرونا کے باعث ایک ہی خاندان کے تین چراغ بجھ گئے ۔ صوابی میں سابق تحصیل ناظم کے بیٹے نے ا پنے ہی بھائی کو قتل کردیا ۔ پولیس اعدادوشمار کے مطابق بڈھ بیرسے تاوان کے لئے اغواء کئے گئے بچے کوبازیاب کیا گیا۔ بنوں میں غیرت کے نام پربیوی کو غیر مردکے ساتھ قتل کیاگیا نوشہرہ میں بیوی نے اپنے ہی شوہر کو قتل کرڈالا ، چمکنی میں گیس لیکیج کے دھماکے میں ڈپٹی جنرل منیجر ڈبلیو ایس ایس پی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ، سابق ایم پی اے شکیل بشیر عمرزئی پر حملہ ہوا جس میں پولیس اہلکار شہنشاہ زندگی کی بازی ہار گیا۔ لنڈے سڑک پر گاڑی کے کھمبے سے ٹکرانے سے دو بھائیوں سمیت چار افراد زندگی کی بازی ہار گئے متھرا میںدو موٹر سائیکل کے ٹکرانے سے دو نوجوان زندگی کی بازی ہار گئے ۔ ٹریفک حادثے میں کے ٹی ایچ کے ٹی ایم او زندگی کی بازی ہار گئے ۔ ایلیٹ فورس کے اے ایس آئی غنی الرحمان کو قتل کیاگیا ، نوشہرہ میں مخالفین کی فائرنگ سے پی ٹی آئی کے رہنماء خالد خان کو اپنے جواں دو بیٹوں اور محافظ سمیت قتل کیا گیا۔ صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ یکم جنوری کو مندر پر حملہ کیا گیا ، کوہاٹ میں سی ٹی ڈی کے اہلکار کلیم حیدر کو قتل کیا گیا ،میر علی میں زمین کے تنازعے پر چار افرادکوقتل کیا گیا۔ کاٹلنگ میں تیسری جماعت کے طالب علم کو قتل کیا گیا ، پشاور نمک منڈی میں تاجرکوقتل کیا گیا ، ڈیرہ اسماعیل خان میں ڈکیتی پر مزاحمت پر دو سگے بھائیوں کو قتل کیا گیا۔ چمکنی میں شوہر نے اپنی بیوی پرتیزا ب پھینکا ، بٹ خیلہ میںغیرت کے نام پردو افرادکو قتل کیاگیا۔
223