648

دفاتر میں کام کرنیوالی خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ

دفاتر میں کام کرنیوالی خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ
نوجوان لڑکیوں ، سرکاری اور غیر سرکاری دفاتر میں کام کرنے والے خواتین ، نرسز کو ہراساں کرنے کے واقعات میں تیزی کے ساتھ اضافہ شروع ہو گیا ہے

ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ کے ذرائع کے مطابق پشاور ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو رواں سال کے دوران 4ہزار سے زائددرخواست صوبے بھر سے موصول ہو ئی ہیں جس پر تیزی کے ساتھ کاروائی ہو رہی ہے اور ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے کامیاب کاروائیوں کے دوران اس میں ملوث ملزمان کو گرفتارکیا ہے

درخواست دینے والی خواتین نے جنسی ہراسگی ا الزام عائد کیا ہے ۔ کہیں ویڈیو کالز کر کے تو کہیں واٹس ایپ اور فیس بک پر چیٹنگ کے دوران ان کی تصاویر اور ویڈیو کو ایڈٹ کر کے بلیک میلنگ کاسلسلہ شروع کیا گیا ہے

درخواستوں میں زیادہ ترمختلف یونیورسٹیوں ، کالجز سمیت مختلف تعلیمی اداروں میں پڑھنے والی لڑکیاں ہیں جو کہ گروپ سٹڈیز کے چکر میں اپنے ساتھیوں کے ہاتھوں بلیک میل ہونے لگی ہیں جبکہ مختلف سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں کام کرنے والی خواتین بھی شامل ہیں ۔ جبکہ بعض ڈاکٹرز خواتین بھی درخواست دینے والوں میں شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں