بیرونی ممالک سے فنڈنگ حاصل کرنے اور ملک دشمن عناصر کی مالی مدد کے الزام میں ملوث پشتون تحفظ موومنٹ کی مقامی رہنماء اور خاتون سماجی کارکن اسماعیل گلالئی کے والدین نے انسداد دہشتگردی پشاور کی خصوصی عدالت میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کردی ہے عدالت نے درخواست پر مزید سماعت کل تک ملتوی کردی ہے ۔
استعاثہ کے مطابق پشتون تحفظ موومنٹ کی مقامی رہنماء اور خاتون سماجی کارکن اسماعیل گلالئی اور اُنکے والدین اسماعیل اور مسماة (ا) ساکنان مرغز صوابی حال اتحاد کالونی پشاور پر الزام ہے کہ انہیں 2019میں بیرونی ممالک سے دو بینک اکاونٹس کے ذریعے لاکھوں روپے ٹرانزیکشن ہوئی ہے
جس کے ملزمانے فلاحی کاموں کی آڑ میں ملک دشمن عناصر میں مذکورہ رقم تقسیم کی جو بعد ازاں ملک کے خلاف سرگرمیوں میں استعمال ہوئی جس کے بعد تفتیشی اداروں نے تحقیقات مکمل کرکے ملزمان کے خلاف ملک کے خلاف سرگرمیوں اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کا مقدمہ درج کردیا اور مکمل چالان عدالت میں جمع کردی جبکہ ملزمان نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ اُنکے خلاف جھوٹی کیس بنائی گئی ہے
اور تمام الزامات بے بنیاد ہے اور ملزمان بزرگ شہری ہیں جو مختلف بیماریوں کے شکار ہیں ۔ عدالت نے مزید سماعت کل تک ملتوی کردی ۔ واضح رہے کہ مذکورہ کیس عبوری چالان کی وجہ سے ایک بار دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ڈسچارج کیا تھا تاہم سی ٹی ڈی پشاور نے مزید تحقیقات اور تفتیش کے بعد مکمل چالان عدالت میں جمع کردی جس کے بعد استعاثہ نے ملزمان کے ضمانت پر رہا ہونے پر عدالت میں ضمانت منسوخی کے لیے درخواست دائر کردی تھی
تاکہ مکمل چالان جمع ہونے کے بعد ملزمان کو دوبارہ حراست میں لیکر تفتیش کیا جائے سکے لیکن ملزمان کے وکیل نے دوبارہ گرفتار ی سے پہلے اے ٹی سی پشاور کی عدالت میں عبوری ضمانت کی درخواست دیدی۔