شمالی وزیرستان کے متاثرین نے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان میں مقیم وزیرستان کے متاثرین کی واپسی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے سمیت متاثرین کو امدادی رقوم کی وصولی میں مشکلات دور کئے جائیں یہ مطالبہ شمالی وزیرستان کے متاثرین نے گزشتہ روز پشاور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کیا مظاہرے کی قیادت چیئر مین ملک رحمت اللہ ڈاکٹر قابل زمان ‘ جنرل سیکرٹری محمد یاسین ‘ ملک نورخان ‘ ملک شارف ‘ ڈاکٹر عبدالحکیم کر رہے تھے ۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھارکھے تھے جس پر انکے حق میں مطالبات درج تھے
اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے شمالی وزیرستان کے بے گھر افراد کو ماہانہ ملنے والا راشن بلاوجہ بند کردیا گیا ہے جس کی پر زور مذمت کرتے ہیں جبکہ شمالی وزیرستان کے متاثرین کو ملنے والی بارہ ہزار کی رقم ماہانہ اقساط پر بھی تاخیر کاشکار ہے جبکہ بعض متاثرین کی پی ڈی ایم اے کے ساتھ 5،6 قسطیں بلا وجہ بند ہیں شمالی وزیرستان کے متاثرین نے مطالبہ کیا ہے
کہ خوست گلان کیمپ میں مقیم متاثرین کی باعزت واپسی اور اپنے علاقے میں رہنے کا بندوبست کیا جائے جبکہ افغانستان میں مقیم متاثرین کی واپسی کیلئے غلام خان اور انگور اڈہ کا بارڈر کھولا جائے متحدہ عرب عمارت سے واپس خوست واپس جانیوالے متاثرین کو ضامرانگ اور خورنگ گیٹ فغانستان پر گرفتار کیا گیا ہے جس کی فوری رہائی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں اور تحصیل رتہ خیل شمالی وزیر ستان کے نیٹ ٹاور کو جلد ازجلد فعال کیا جائے اور شمالی وزیرستان کے متاثرین کو درپیش دیگر مسائل فوری حل کئے جائیں بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرینگے ۔