رکن صوبائی اسمبلی شکیل بشیر خان اور بھائی افضل بشیر پر قاتلانہ حملے میں ملوث ملزم محمد سیاب نے انسداد دہشت گردی مردان کی خصوصی عدالت میں عبوری ضمانت دائر کردی ہے عدالت نے پولیس کو ملزم کی گرفتار ی سے روک دیا اور درخواست پر مزید سماعت 15فروری تک ملتوی کرتے ہوئے پولیس سے ریکارڈ طلب کرلیا ہے ۔گزشتہ روز انسداد دہشت گردی مردان کی خصوصی عدالت نے ملزم کی جانب ایڈوکیٹ ارباب یاسر عرفات کی توسط سے دائر عبوری ضمانت درخواست کی سماعت کی
۔ استعاثہ کے مطابق 5جنوری کو غنی خان روڈ پر عوامی نیشنل پارٹی ضلع چار سدہ کے صدر اور ممبر صوبائی اسمبلی شکیل بشیر خان اور بھائی افضل بشیر کے گاڑی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک پولیس اہلکار شہنشاہ جابحق ہو گئے تھے جس کے بعد سابق ایم پی اے ارشد عمرزئی اور اُس کے بھائی خورشید پر کی گئی تاہم پولیس نے درخواست گذار ملزم محمد سیاب کوز میاں کلے چارسدہ کو بھی مذکورہ کیس میں دوران تحقیقات شامل کر دیا ہے جس کے بعد ملزم نے گرفتاری سے بچنے کے عبوری ضمانت کی درخواست دائر کردی ، عدالت نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اگلی پیشی پر پولیس سے ریکارڈ طلب کر لیا ہے ۔ واضح رہے چارسدہ عمر زئی کے شکیل بشیر اور ارشد عمرزئی کے خاندانوں کے مابین سابقہ دشمنی کئی عرصہ سے چلی آرہی ہے جس میں ابھی تک سابق رکن صوبائی اسمبلی عالمزیب مرحوم سمیت کئی افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں