مسلمان بچوں کے لیے خصوصی طور پر ’شناختی نمبر‘ الاٹ کردیے گئے ہیں۔
فرانسیسی ویب سائٹ کے مطابق فرانس حکومت نے متنازع مسلمان دشمن بل منظور کرليا جس کے تحت مسلمان بچوں کو شناختی نمبر ديے جائيں گے جبکہ فرانسیسی حکومت مساجد ميں سرکاری منظوری سے خود امام لگائے اور جیسے چاہے ہٹا دے گی، اسی طرح مسلمان بچوں کی دينی تعليم پر پابندی ہوگی۔
بل میں مزید بتایا گیا ہے کہ فرانس ميں مسلمانوں کے معاملات پر ہر بيرونی مداخلت اور سياسی اسلام کا راستہ روکا جائے گا، انہیں صرف وہی تعلیم دی جائے گی جو رياست مسلط کرے گی جبکہ مسلمان بچے گھر پر بھی دینی تعلیم حاصل کرنے سے محروم رہیں گے۔
بل کے مطابق اگر مسلمان بچوں کے والدین بچوں کو اسکول نہيں بھيجيں گے تو انہیں جبری طور پر ماہ قید کیا جائے گا جبکہ ساتھ ہی بھاری جرمانوں کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔
بل میں مزید کہا گیا ہے کہ دينی معاملات ميں فرانسیسی حکام سے الجھنے پرسخت سزائيں سنائی اور دی جائیں گی۔ اسی طرح ملک میں اسلامی لباس اور پردے کی اجازت بھی نہيں ہوگی۔