آئین نیوز: عدالت کے اندر اسلحہ فراہم کرنے کے الزام میں جونیئر وکیل کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ دوسری طرف انسداد دہشت گردی پشاور کی خصوصی عدالت نے عدالت کے اندر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم فیصل عرف خالد کیس میں گرفتار سہولت کار جونیئر وکیل کو تفتیش کے لیے تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالہ کردیا ۔
جب پولیس نے ملزم طفیل ضیاء کو گرفتار کرنے کے بعد انسداد دہشتگردی طارق یوسفزئی کے روبرو پیش کیا تو اس دوران پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ایک جونیئر وکیل ہے اور پشاور میں پریکٹس کررہا ہے ملزم پر الزام ہے کہ اُس نے فیصل عرف خالد کو پستول فراہم کردیا ہے
الزام کے جواب میں ملزم نے عدالت میں بھی خود اعتراف کیا کہ اُس نے پستول فیصل خالد کو نہیں دیا تھا بلکہ ایک تیسرے بندے کو دیا تھا ۔ پولیس نے عدالت کو استدعا کی کہ ملزم سے مزید تفتیش کی ضرورت ہے لہذا ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالہ کیا جائے۔
عدالت نے پولیس کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے ملزم کو تین دن کی جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالہ کردیا ۔ واضح رہے کہ ملزم فیصل خالد نے 29جولائی کو ایڈیشنل اینڈ سیشن جج کی 14نمبر عدالت میں توہین رسالت کیس میں نامزد ملزم طاہر احمد نسیم ساکن اچینی بالا پشتخرہ کو گولیاں مار کر ہلاک کیا تھا جس کے بعد پولیس نے فیصل کو گرفتار کیا تھا ۔