ماڈل کورٹس نے رواں سال یکم تا31جنوری تک مجموعی طور پر 5220مقدمات کے فیصلے کئے ڈی جی مانٹیرنگ سیل سہیل ناصر کی رپورٹ کے مطابق ماڈل کریمنیل ٹرائل کورٹس نے ایک ماہ میں قتل کے 354اور منشیات کے 889مقدمات کا فیصلہ کیا اور زیر سماعت کیسز میں 7473گواہوں کے بیانات بھی قلمبند کئے رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں قتل کے 113،منشیات کے 245،
اسلام آباد میں قتل کے 3، منشیات کے 13، پنجاب میں قتل کے 88، منشیات کے 245، سندھ میں قتل کے 132، منشیات کے 347، بلوچستان میں قتل کے 18، منشیات کے 6مقدمات کا فیصلہ ہوا 224مجرموں کو سزائے موت ، 75کو عمر قید ، جبکہ دیگر 364مجرموں کو 833 سال پانچ ماہ دو روز قید اور 74853883روپے جرمانے کی سزاء سنائی اس طرح ماڈل سول ا یپلیٹ کورٹس نے مجموعی طور پر 1919دیوانی ، فیملی اور ارجنٹ اپیلوں درخواستوں نگرانی کے فیصلے کئے ۔ جبکہ ماڈ ل مجسٹریٹ عدالتوں نے 2058مقدمات کے فیصلے کئے ۔ تمام عدالتوں نے کل 5009گواہوں کے بیانات قلمبند کر کے 631مجرموں کو 316 سال 2ماہ اور 24دن قید اور 4210777روپے جرمانے کی سزاء سنائی
141