خیبر پختونخوا کے سرکاری سکولز شادی پروگرامات سمیت دیگر تقریبات کے لئے استعمال ہونے لگے ،جبکہ چند پیسوں کی خاطر چوکیدار وں کی جانب سے لوگوں کو سرکاری سکولز میں تقریبات منعقد کرنے کا انکشاف ہوا ہے خیبر پختونخوا کے سرکاری سکولز میں شادی بیاہ اور دیگر پرایئویٹ تقریبات کے انعقاد نے محکمہ تعلیم کے ذمہ داران کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے
،واقعات کے مطابق گزشتہ روز
ہفتے کی شب مردان کے شہری علاقہ شہید آباد تمبولک کے گورنمنٹ پرائمری سکول میں سکول چوکیدار کے بھتیجے نے خواجہ سرائوں کی محفل منعقدکی جس میں بڑی تعداد میں خواجہ سرائوں نے شرکت کی جبکہ سکول کے میدان میں سینکڑوں تماش بین رات دیر تک تیزمیوزک اور خواجہ سرائوںکے ناچ گانے سے مزے لیتے رہے جبکہ مقامی پولیس سرکاری سکول میں چوکیدار کے بھتیجے کی جانب سے سجائے گئے خواجہ سراوں کی محفل سے بے خبر رہے دوسری جانب گورنمنٹ سکول میںخواجہ سرائوں کی مجراء کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ضلعی انتظامیہ حرکت میں آگئی اور ڈپٹی کمشنر مردان نے ایکشن لیتے ہوئے پولیس کو چوکیدار کا بھتیجا گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا
جس پر پولیس نے چوکیدار کے بیٹھے کو گرفتار کر لیا جبکہ سکول چوکیدار کے خلاف سخت ایکشن کی ہدایات جاری کر دئے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کلپ میںصاف دکھائی دے رہا ہے کہ کس طرح سرکاری عمارت کا غیر قانونی استعمال کرکے وہاں پرخواجہ سرائوں کی محفل سجائی گئی ہے ویڈیو سامنے آنے پر ڈپٹی کمشنرمردان حبیب اللہ عارف نے فوری ایکشن لے کر تھانہ سٹی پولیس کوقانونی کاروائی کے احکامات دئیے جس پر پولیس نے ناچ گانے کی محفل سجانے والے سکول چوکیدار کے بھتیجے کو گرفتار کر کے تھانہ سٹی
میں سعادخان ولد سیف الرحمن کے خلاف مقدمہ درج کرکے سکول چوکیدار کے خلاف تادیبی کاروائی شروع کردی۔