198

معذور افراد کے بھرتی کوٹہ پر عمل نہ ہونے کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع


صوبائی محکموں میںدوفیصد کوٹہ کے تحت معذور افراد کی بھرتی کے قانون پر عملدرآمد نہ کرنے کیخلاف پشاورہائیکورٹ سے رجوع کرلیا گیا جبکہ دورکنی بنچ نے آئندہ سماعت پر صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ دورکنی بنچ نے عباس خان سنگین ایڈوکیٹ کے توسط سے انورخان وغیرہ کی رٹ پر سماعت کی جس میں موقف اپنایاگیاہے

کہ صوبائی ووفاقی محکموں میں معذورافراد کی بھرتی کیلئے 2فیصد کوٹہ مختص ہے تاہم ہر محکمے میں معذورافرادکی سیٹیں موجود ہیں اوران پرمعذورافراد کی بجائے غیرمستحق افراد کو بھرتی کیاجاتا ہے جوانکے ساتھ ناانصافی ہے۔ درخواست گزار وکیل نے عدالت کو بتایا کہ معذور افراد کی بیشتر سیٹیں خالی پڑی ہیںتاہم ملازمت وبحالی معذوران ترمیمی ایکٹ 2012 کے مطابق ان پرتعیناتی نہیں کیجاتی

جو انکے ساتھ امتیازی سلوک ہے لہذا عدالت سے درخواست گزاروں کو معذورکوٹہ کے تحت بھرتی کرنیکی استدعا کی گئی۔ عباس خان سنگین ایڈوکیٹ کے مطابق وفاقی وصوبائی محکموں میں معذورکوٹہ کے تحت بھرتیاں نہ ہونے پر سپریم کورٹ نے بھی سیکرٹریز کوبھی طلب کیا تھا اوران سے معذورافراد کے حقوق کے تحفظ سے متعلق پوچھ گچھ کی تھی۔دورکنی فاضل بنچ نے صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگ لیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں