معروف دینی درس گاہ جامعہ عثمانیہ پشاور میں تعلیمی سال نمبر29کے اختتام پر ختم بخاری شریف اور دستاربندی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب سے جامعہ عثمانیہ کے مہتمم اور شیخ الحدیث مفتی غلام الرحمن نے طلبہ کو بخاری شریف کی آخری حدیث پڑھائی
۔ بعدازاں انہوں نے فضلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے منصب اور دستار کی لاج رکھنا آپ پر لازم ہے ۔یہ بہت بڑا اعتماد ہے یہ حضورۖ کی وراثت کی پگڑی ہے۔معاشرہ میں امن ومحبت کا پیغام عام کریں ۔منبر ومحراب کو امن وآشتی کا مرکز بنائیں ۔منبر و محراب پر ایک ایک لفظ سوچ سمجھ کر بولا کرے۔۔ معاشرے میں پھونک پھونک کر قدم رکھنا ہوگا ۔
اسلام کی خدمت اعلی کردار کے بغیر ممکن نہیں۔جھوٹ ، خیانت اور دھوکہ دہی سے اپنے دامن کو داغدار نہ ہونے دیں ۔ اسلام کی عالمگیریت اور وسعت ظرفی سے لوگوںکو روشناس کرائیں۔ اس کا دائرہ تنگ ومحدود نہ کریں۔ امت کو تقسیم نہ کریں ،بلکہ اس کو جوڑنے کی کوشش کریں۔ امت کی فکر مندیہ اور خیرخواہی کا جذبہ لے کر معاشرے میں قدم رکھے ۔دین اسلام کی حقیقی روح سے عوام کو روشناس کرائیں۔ دین کی خدمت اس ملک کی برکت سے ہے ۔ لہذا اس ملک کے محافظ اور چوکیدار بن جائیں۔
تقریب سے صوبائی ناظم وفاق المدارس العربیہ خیبر پختونخوا اور ناظم تعلیمات جامعہ عثمانیہ پشاور مولانا حسین احمد نے اپنے خطاب میں کہاکہ معاشرے کا وجود دینی مدارس کے بغیر ناممکن ہے۔ معاشرے کی اصلاح میں دینی مدارس کا اہم کردار ہے۔ دینی مدارس میں امن و امان کے داعی اور ملک کے خیر خواہ تیار کیے جاتے ہیں۔مدارس کا بنیادی مقصد اسلامی تعلیمات سے واقفیت ہے۔اور اس میں مدارس سو فیصد کامیاب ہیں۔ مدارس اپنے فضلاء کے لیے محدود سوچ نہیں رکھتے۔