160

مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی موسی خان بلوچ اور ساتھی ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد

احتساب عدالت کے جج نوید احمد خان نے آمدن سے زائد غیر قانونی آثاثے بنانے اور رشتہ داروں کے غیر قانونی بھرتی کرنے کے الزام میں گرفتار مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی موسی خان بلوچ اور ساتھی ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کردیا ۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا ۔ عدالت نے مزید سماعت 8فروری تک ملتوی کرتے ہوئے استعاثہ کے گواہان طلب کردیئے ۔

گزشتہ روز چاروں ملزمان عدالت میں پیش ہوئے تو اس دوران نیب پراسیکیوٹر حضر حیات خان نے عدالت کو بتایا گیا کہ جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانہ فضل الرحمان کے قریبی ساتھی اور سابق ڈسٹرکٹ فارسٹ آفیسر ڈی آئی خان موسی خان بلوچ نے اپنے رشتہ دار محمد ارسلان اور فارسٹ ڈویژن کے دو دیگر ملزمان محمد فاروق اور قیصر عباس سے ملکر سسٹینبل لینڈ منجمنٹ پروگرام ( ایس ایل ایم پی ) کے تحت جنگلات کے حوالے مختلف منصوبوں کے لیے مختص فنڈ میں لاکھوں روپے غبن کی ہے جبکہ موسی خان اپنے بیٹے کو محکمہ جنگلات میں جعلی اسناد پر سکیل 10میں بھرتی کیا تھا

اور اس کے علاوہ اپنے داماد کو بھی تھرڈ ڈویژنر ہونے اور نا اہل ہو نے کے باجود سکیل 8میں بھرتی کیا تھا ۔ اس کے علاوہ موسی خان بلوچ نے دوران ملازمت آمدن سے زائد اثاثے بنائے ہیں جن میں اپنے نام اور بے نامی دار کے نام ڈی آئی خان کے تحصیل پہاڑی پور میں خریدی گئی مختلف موضع جات میں 150کنال زمین، کرش پلانٹ ، کروڑوں کی بینک ٹرانزیکشن اور رہائیشی گھر شامل ہیں ۔

نیب نے تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ملزمان کے خلاف 5کروڑ اور 60لاکھ روپے مالیت کی ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردی ہے تاکہ ملزمان کے خلاف مقدمہ چلایا جا سکے۔ عدالت نے فرد جرم عائد کردی اور اگلی سماعت پر استعاثہ گواہان طلب کر لیے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں