چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کے جلسے میں فوجی قیادت کا نام لینا مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا اپنا فیصلہ تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے جلسے میں نواز شریف کی تقریر سن کر ’دھچکا‘ لگا، انتظار ہے کہ نواز شریف کب ثبوت پیش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عام طور پر ہم جلسوں میں اس طرح کی بات نہیں کرتے، فوجی قیادت کا نام لینا نواز شریف کا ذاتی فیصلہ تھا، ان کی اپنی سیاسی جماعت ہے میں انھیں کنٹرول نہیں کر سکتا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے اور عمران خان کی حکومت عوام کا اعتماد کھو چکی ہے لیکن عمران خان کی حکومت لانے کی ذمے داری کسی شخص پر نہیں ڈالی جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ دو ہی راستے ہیں، انتہا پسند رویہ اختیار کریں یا رک کر سوچیں کہ کیسے آگے بڑھنا ہے، تسلیم کرنا ہو گا کہ ترقی پسند جمہوریت ہی واحد راستہ ہے اور کمزور جمہوریت بھی آمریت سے کئی درجہ بہتر ہے۔
کراچی میں پی ڈی ایم کے جلسے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ کے مبینہ اغوا، کیپٹن صفدر کی گرفتاری، کمرے کا دروازہ توڑنے پر انکوائری ہو رہی ہے، کراچی واقعہ پر آرمی چیف سے دوبارہ رابطہ نہیں ہوا، مجھے یقین ہے اس معاملے پر تحقیقات مکمل کی جائیں گی اور قصور وار افراد کا تعین کر کے انہیں سزا دی جائے گی، میں صبر سے انتظار کر رہا ہوں کہ مجھے انکوائری سے متعلق آگاہ کیا جائے۔