آئین نیوز: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ آئندہ سے عوامی مقامات پر کسی کو ماسک کے بغیر نہیں جانے دینگے۔ سختی کرنے کا وقت آ گیا، وبا کا پھیلا روکنا ہے، جہاں سے زیادہ کیسز سامنے آئیں گے، انہیں ڈھونڈیں گے اور پھر وہاں پر سخت لاک ڈائون کر دینگے۔ جولائی کے ماہ میں وائرس بڑھے گا،کافی مسئلے مسائل ہونگے۔ایس او پیز کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ رضا کاروں کے ذریعے ایس او پیز پر عمل کرائیں گے، ایس اوپیزپرانتظامیہ،ٹائیگرفورس عملدرآمد کرائے گی، اب ہمیں سختی کرنی ہے، کورونا وائرس کا پھیلا روکنا ہے، اگرکنسٹریکشن سائٹ پرلوگ احتیاط نہیں کریں گے توبند ہوجائے گی۔
وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کے ساتھ کورونا وائرس کی صورتحال پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لاک ڈان نہیں کر سکتے، پاکستان سنگارپور، نیوزی لینڈ جیسا ہوتا تو لاک ڈائون کرنا آسان ہوتا، پاکستان جیسے ملک کے لیے لاک ڈائون نہیں سمارٹ لاک ڈائون کی ضرورت ہے۔ان کاکہنا تھا کہ لاہور میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، تاثر تھا لاہور میں پھر لاک ڈان کیا جا رہا ہے، لاک ڈان کا مطلب پوری معیشت کو بند کرنا ہے۔ پچیس فیصد لوگ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہناتھا کہ جولائی کے ماہ میں وائرس بڑھے گا،کافی مسئلے مسائل ہونگے عمران خان کا کہنا تھا کہ عوام نے احتیاط نہ کی تو آگے مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، ملک اسی وقت چل سکتا ہے جب عوام ذمہ داری لے۔ ایس او پیز پر عمل کرنا ہو گا، اگر احتیاط نہ کریں گے تو کیسز تعداد سے پھیلیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں زیادہ لوگ بیمار ہو گئے تو ہمارے پاس ہسپتالوں میں زیادہ سہولتیں نہیں ہیں، ملک میں زیادہ لوگ بیمار ہو گئے تو ہمارے پاس ہسپتالوں میں زیادہ سہولتیں نہیں ہیں، ماضی میں کسی نے ہسپتالوں کا نہیں سوچا،، اگر کیسز زیادہ ہوگئے تو ہسپتال کم پڑجائینگے ۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لاک ڈاون نہیں کر سکتے، پاکستان سنگارپور، نیوزی لینڈ جیسا ہوتا تو لاک ڈائون کرنا آسان ہوتا، پاکستان جیسے ملک کے لیے لاک ڈائون نہیں سمارٹ لاک ڈائون کی ضرورت ہے،، لاک ڈان کا مطلب پوری معیشت کو بند کرنا ہے،بھارت اور بنگلا دیش میں بھی حالات خراب ہیں، جتنی دیر آپ ملک کو بند کرتے ہیں اتنی معیشت تباہ ہوتی جا رہی ہے۔