عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام پاک افغان تجارتی اور آمدورفت کے راستوں کی بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ آج ہوگا۔احتجاجی قافلہ باچا خان مرکز پشاور سے صدر اے این پی خیبر پختونخوا کی قیادت میں طورخم روانہ ہوگا۔ مظاہرے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی اور صوبائی قائدین سمیت پارٹی اور ذیلی تنظیموں کے کارکنان شرکت کریں گے۔ باچا خان مرکز سے جاری بیان کے مطابق ایمل ولی خان نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہ دینے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے
کہ پاک افغان تجارتی راستوں کی بندش کے خلاف احتجاج ہر صورت ہوگا، حکومت اور انتظامیہ کورونا کے پیچھے چھپنے کی کوشش کررہے ہیں، ہم ایس او پیز کے ساتھ جائیں گے۔جب بھی عوام کے حقوق کیلئے میدان میں نکلتے ہیں تو حکومت کو کورونا کی یاد آجاتی ہے۔حکومت خود کورونا کے ایس او پیز کا کوئی خیال نہیں رکھ رہی، دوسروں کو نصیحت خود میاں فصیحت۔
انہوں نے کہا کہ کہ ایسے حالات میں جب پنجاب میں بھارت کے ساتھ کرتارپورکے مقام پر پر ویزہ فری آمدورفت کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں پختونخوا اور بلوچستان میں افغانستان کے ساتھ راستوں کی بندش پختونوں اور بلوچوں میں احساس محرومی کو پروان چڑھا رہی ہے۔حکومت اور انتظامیہ کو چھوٹی قومیتوں کے حقوق کا احساس کرتے ہوئے ان مسائل کے حل کے لئے فوری اقدامات اٹھانے ہوں گے۔، پاک افغان تجارتی راستوں پردونوں ممالک کو آمدورفت کی سہولیات میں اضافہ کرنا ہوگا
اور ویزہ پالیسی میں آسانیاں پیدا کرنی ہوگی، دونوں ممالک کے بیچ تجارتی راستوں کے کھلنے سے پختونوں کو روزگار، تعلیم اور تجارت کے مواقع فراہم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو سنجیدگی کے ساتھ پاک افغان تجارتی راستوں کی مستقل بنیادوں پر کھولنے اور اس بارے مربوط اور دیرپا پالیسی بنانے کی اشد ضرورت ہے، دونوں ممالک کے عوام کے دیرینہ مطالبے اور ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے ان تجارتی راستوں کو ہنگامی بنیادوں پر کھولنے میں مزید تاخیر دونوں ممالک کے لئے نقصان دہ ہے۔