کرونا وائرس وباء کی آڑ میں اندرون ملک فضائی مسافروں کے لئے کھانا پینا بند کر دیا گیا ہے شوگر کے مریضوں ، بچوں کو سفر کرنے میں شدیدترین مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے پشاور ، کراچی ، پشاور چترال ، اسلام آباد چترال ، چترال اسلام آباد سمیت مختلف روٹس پر چلنے والے مسافروں کو گزشتہ کئی مہینوں سے کھانے کی فراہمی نہیں کی جا رہی ہے
جبکہ ان کے ٹکٹوں میں کھانے سمیت دیگر اشیاء کی کٹوتی کی جاتی ہے کھانے پینے کی فراہمی بند ش کے بعد فضائی مسافروں کو انتہائی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، فضائی مسافروں کے مطابق اس غیر متوقع صورتحال کی وجہ سے ان کا سفر انتہائی اذیت ناک ہوگیا ہے
یہاں تک کہ کورونا کے علاوہ اگر وہ امراض قلب یا کسی اور بیماری کی دوا کھانا چاہیں تو انہیں پانی تک میسر نہیں ہوتا اس طرح انہیں پورے سفر میں کورونا وائرس کا ”خوف”کا گمان ہوتا ہے اور ایئر لائنز نے اس سلسلے میں کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی ہے وہ دوران سفر قیدی محسوس کرتے ہیں،ائیر لا ئنز کے حکام کے مطابق یہ تمام اقدامات سول ایوی ایشن کے احکامات کے مطابق کئے گئے ہیں چونکہ کھانے پینے کی چیزیں مختلف ہاتھوں سے گزر کر فضائی مسافر تک جاتی ہیں اور پھر کھانے کی برتن واپس کئی ہاتھوں سے ہوتے ہوئے کیٹرنگ کچن تک جاتے ہیں اس لئے کھانیکی تمام اشیاء کی فراہمی بند کردی گئی ہے جیسے ہی صورتحال بہتر ہوتی ہے وہ اس سلسلے میں راست اقدام اٹھائیں گے اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر مشاورت جاری ہے کھانے پینے کی اشیاء کی بندش کی وجہ سے فضائی مسافر بے زار اور چڑچڑیہوجاتے ہیں