232

پشاورکے 700سے زائد سکولوں کی سیکورٹی غیر تسلی بخش قرار

صوبائی دارلحکومت پشاور میں 700سے زائد سرکاری اور غیر سرکاری سکولوں کی سیکورٹی کو غیر تسلی بخش قرار دیدیا گیا ہے جن میں 300سے زائد سرکاری سکول جبکہ 400سے زائد پرائیویٹ سکولز شامل ہیں ۔ تعلیمی اداروں پر دہشت گردی کے خطرات کے نئی تھریٹ الرٹ جاری ہونے کے بعد سرکاری اور غیر سرکاری سکولوں کو اپنی سیکوٹی مزید موثر بنانے کی ہدایات کی گئی ہے

سرکاری اور غیر سرکاری سکولوں کے بارے میں گزشتہ روزدی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوسف آباد ، فقیر آباد ، زریا ب کالونی ، حیات آباد ، گلبہار ، سکندر پور ہ ، شاہین مسلم ٹائون ، پھندو روڈ ، چارسدہ روڈ ، تہکال ، ٹائون ، باڑہ روڈ ، ابدرہ ، گڑھی سکندر خان ، کوہاٹ روڈ ، رامداس ، نوتھیہ ، جی ٹی روڈ ، سٹی ٹائون ، رنگ روڈ ، افغان کالونی ، گنج ، بڈھ بیر،یکہ توت، لاہور ، ہشتنگری ، سمیت شہر کے مختلف مقامات پر سرکاری اور غیر سرکاری سکولوں میں لگے ہو ئے بیشتر کیمرے ناکارہ ہو گئے ہیں کیمروں کے ناکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ سرکاری سکولوں میں چوکیداروں کے سیکورٹی گارڈز کے بجائے دفتری کام لیا جا رہاہے

پرائیویٹ سکولوں میں چوکیدار کے سسٹم کو ختم کر دیا گیا ہے کیمروںکے ناکارہ ہونے ،سیکورٹی سسٹم ختم ہونے کے باعث ان سکولوں پر دہشت گردی کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروںکو تحفظات ہیں لہذا ان سکولوں کے مالکان اور حکام کو نوٹسز دیئے جائیں ذرائع نے بتایا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سروے رپورٹ دیگر سکولوں کے بارے میں آج دی جائیگی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں