ڈسٹرکٹ آفیسر سوشل ویلفیئر یونس آفریدی نے کہاہے کہ دو ہفتوں کے مسلسل آپریشن کے دوران 2 ہزار سے زائدپیشہ ور گداگروں اور نشے کے عادی افراد کو پشاور کے مختلف علاقوں سے اٹھاکر مراکز صحت اور سنٹروں میں منتقل کردئیے گئے ہیں
جہاں پر انکی سکریننگ کرنے کے بعد نشے کے عادی افراد کا علاج شروع ہوچکا ہے جبکہ پیشہ ور گداگروں کو سوشل ویلفئیر کے دیگر مراکز میں منتقل کرکے انکو معاشرے کا مفید شہر ی بنانے کیلئے مختلف ہنر سکھائے جارہے ہیں اور انکو گداگری ترک کرنے کیلئے بھی تربیت کے ذریعے ترغیب دی جارہی ہیں
اسکے علاوہ صوبائی حکومت کے قائم کردہ پناہ گاہوں میں بھی سہولیات کا اضافہ کردیاگیاہے اور بے گھر افراد کو رات گزارنے کیلئے بسترکے سہولت کے ساتھ ساتھ انکو رات کا مفت کھانا اور صبح کا ناشتہ دیا جارہا ہے اسکے علاوہ صوبے کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے ایسے مسافروں جن کے پاس رات گزارنے کیلئے پیسے نہیں ہوتے انکو بھی خصوصی طور پر پناہ گاہ میں لاکر ٹھرایا جاتاہے
اور اس مقصد کیلئے محکمہ سوشل ویلفئیر کے نمائندوں کی ڈیوٹیاں مختلف بس اڈوں میں لگادی گئی ہے جو کہ مغرب کے نما زکے بعد ایسے مسافر جن کے علاقوں میں مغرب کے بعد گاڑیاں نہیں جاتی اور انکو مجبورا پشاور میں ٹھرنا پڑتاہے ایسے افراد کو پناہ گاہ میں لایاجاتاہے
انہوں نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے درخواست کی کہ سوشل ویلفیئر کے اقدامات کو تشہیر کرے تاکہ عوام کو معلوم ہوسکیں اور پناہ گاہ سے ا ستفاد ہ حاصل کرسکیں انہوںنے والدین سے بھی اپیل کی ہے کہ و ہ نشے کے عادی ا فراد کو سوشل ویلفئیر کے مرکز واقع فقیر آباد چوک پہنچائے تاکہ انکا علاج معالجہ کرکے انکو معاشرے کا مفید شہری بنایاجاسکیں ۔