Skip to content
خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے سرکاری ہسپتال خیبر ٹیچنگ ہاسپٹل میں آکسیجن کی کمی کے باعث 7 افراد دم توڑ گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے واقعہ کا نوٹس لے کر تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے 48 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کی ہے۔
خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے ترجمان فرہاد خان نے تصدیق کی ہے کہ سنیچر کی رات ہسپتال میں یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ ’انہوں نے کہا کہ پانچ افراد کورونا آئیسو لیشن وارڈ جبکہ دو مریض میڈیکل واڑد کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج تھا۔‘
ترجمان نے بتایا کہ ہسپتال میں ایک نجی کمپنی پانچ ہزار لیٹر آکسیجن کا ٹینک فراہم کرتی تھی جو کہ گزشتہ ماہ بڑھا کر دس ہزار لیٹر کر دی گئی ہے، اس کے علاوہ سو کے قریب آکسیجن سیلنڈر ہسپتال نے سٹینڈ بائے کے طور پر بھی رکھے ہوئے ہیں لیکن آکسیچن کی ڈیمانڈ میں اضافے کے باعث کمپنی کی جانب سے سپلائی میں تاخیر ہوئی۔‘
فرہاد خان نے کہا کہ ‘ہسپتال میں موجود سو سیلنڈرز کو فوری طور پر استعمال میں لایا گیا جس کی وجہ سے اموات کم ہوئی ہیں۔‘
ترجمان کے مطابق ’خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں کورونا کے لیے سب سے زیادہ بیڈز مختص کیے گئے ہیں اور اس وقت ہسپتال میں سو سے زائد بیڈز کورونا مریضوں کے لیے رکھے گئے ہیں، اسی لیے ہسپتال میں آکسیجن کی مانگ بھی زیادہ ہے۔‘
صوبائی وزیر صحت تیمور جھگڑا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سنیچر کی رات خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں آکسیجن کی سپلائی ختم ہونے پر مریضوں کو ہنگامی طور پر ریسکیو سروس کے ذریعے دیگر ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا تاہم اس کے باوجود چھ انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔
اگر آپ کو کسی مخصوص خبر کی تلاش ہے تو یہاں نیچے دئے گئے باکس کی مدد سے تلاش کریں