پی ڈی اے کا نئے قوانین پہلے سے زیر تربیت ڈاکٹرز پر لاگو نہ کرنیکا مطالبہ
حکومت کی جانب سے ڈاکٹرز کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے ان کیلئے مسائل کھڑے کئے جا رہے ہیں’ پریس کانفرنس
پراونشل ڈاکٹرز ایسو سی ایشن (پی ڈی اے)خیبر پختونخوا نے حکومت کو 24 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ میں زیر تربیت ڈاکٹر ز پر دو سال قبل شروع کئے گئے قوائد و ضوابط لاگو کئے جائیں جبکہ نئے بنائے گئے رولز پہلے سے زیر تربیت ڈاکٹرز پر لاگو نہ کئے جائیں اور ڈاکٹرز کو درپیش یگر مسائل کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں۔
پشاور پریس کلب میں ایسو سی ایشن کے عہدیداران صوبائی ترجمان ڈاکٹر عبدالمنان ،ڈاکٹر عبدالواحد اور ڈاکٹر مدثر آفریدی نے دیگر ڈاکٹرز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وباء کے دوران ڈاکٹرز نے ہراول دستے کا کردار ادا کیا تاہم حکومت کی جانب سے کورونا الاونس بھی نہیں دیا گیا اور ہسپتالوں میں
آکسیجن ختم ہونے اور دیگر غلطیاں سامنے آئیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ڈاکٹرز کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے ان کیلئے مسائل کھڑے کئے جا رہے ہیں جبکہ سپیشلسٹ ڈاکٹرز کی ٹرینگ جو حیات آباد میں واقع پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیو ٹ کے زیر انتظام ہے جہاں سپشلائزیشن کا امتحان پاس کرنے کے بعد ٹرینگ دی جاتی ہے لیکن پی جی ایم ائی حکام سے یہ بھی ٹھیک طرح نہیں ہوتا جسکی وجہ سے ڈاکٹرز پی جی ایم آئی ،ہیلتھ منسٹری اور سیکرٹریٹ کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منظور نظر افراد کو نوازنے کیلئے نئے خود ساختہ رولز بنائے گئے ہیں جس سے سینکڑوں ڈاکٹرز کی حق تلفی ہو رہی ہے تاہم پی جی ایم آئی میں زیر تربیت ڈاکٹرز نے اس حوالے سے انسٹیٹیوٹ میں دھرنا بھی شروع کر رکھا ہے ڈاکٹرز نے حکومت کو 24گھنٹوں کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اصولوں کے تحت ٹریننگ کو جاری رکھا جائے کیونکہ انہی اصولوں کے تحت ہم یہاں آئے تھے اور نئے بنائے گئے رولز ہم پر لاگو نہ کئے جائیں جائے اور واضح کیا ہے کہ چھ ماہ قبل بنائے گئے رولز نئے آنے والے ڈاکٹرز پر لاگو کرنے میں ہمیں کوئی اعتراض نہیں اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو پی جی ایم آئی میں جاری دھرنا جاری رہے گا