381

ڈونلڈ ٹرمپ کے ماسک پہننے کے حوالے سے موقف میں پھر تبدیلی

آئین نیوز: امریکی صدر ڈونلڈ کے ماسک پہننے کے حوالے سے موقف میں پھر تبدیلی آئی ہے ، وائٹ ہائوس میں بغیر ماسک لگائے پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ماسک پہنیں اورکہا کہ وہ خود بھی ماسک اپنے ساتھ رکھتے ہیں۔

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تسلیم کیا ہے کہ کورونا وبا سے ملک میں حالات بہتر ہونے سے پہلے مزید بد تر ہوں گے۔ امریکا میں اس خطرناک بیماری سے ہلاک افراد کی تعداد ایک لاکھ 45 ہزار اور بیماروں کی تعداد 40 لاکھ تک جا پہنچی ہے۔

امریکی میڈیاکے مطابق امریکا کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول نے تسلیم کیا کہ ملک میں کورونا کے شکار افراد کی اصل تعداد رپورٹ کیے گئے کیسز سے کم سے کم تیرہ گنا زیادہ ہے۔ نیویارک، کیلی فورنیا، فلوریڈا، ٹیکساس اور نیوجرسی سب سے ذیادہ متاثر ہیں۔

رپورٹس کے مطابق پچاس روز بعد ملک میں پھر سے روزانہ ایک ہزار افراد کی اموات بھی ہونے لگی ہیں جبکہ صرف کیلی فورنیا میں بیماروں کی تعداد چار لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔امریکی حکام نے یہ بھی الزام لگایا کہ دو مشتبہ ہیکرز نے امریکا میں تیار کی جانیوالی ویکسین کا ڈیٹا چین کے لیے چرانے کی کوشش کی ہے۔

دوسری جانب اب ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ ملک میں کرونا وائرس کیوجہ سے حالات بہتر ہونے کی بجائے مزید بدتر ہوں گے ،اور عوام کرونا وائرس سے بچائو کیلئے ماسک پہنیں، انہوں نے ماسک پہننے کے حوالے سے موقف بدلتے ہوئے کہا کہ وہ خو د بھی ماسک اپنے ساتھ رکھتے ہیں۔

واضح رہے کے اس سے قبل ماسک پہننے کے معاملے پر امریکی صدر ٹرمپ اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیس ڈیزیزز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انتھونی فائوچی آمنے سامنے آ گئے تھے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طبی ماہرین سے کہاتھا کہ ا مریکیوں کی آزادی سلب نہیں کرنی چاہئے،امریکیوں کو کورونا وائرس کا پھیلائو روکنے کے لیے ماسک پہننے کا حکم نہ دیں۔ ڈاکٹر فائو چی نے کہا تھا کہ ریاست اور مقامی حکمرانوں کو عوام کو زبردستی ماسک پہننے کا حکم دینا چاہیے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں