364

فرانس کا فرانسیسی فوجیوں کے قاتل طالبان رہا نہ کرنے کا مطالبہ

آئین نیوز : فرانس نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فرانسیسی شہریوں کے قتل کے الزام میں گرفتار تین طالبان کمانڈروں کو رہا نہ کرے۔ فرانسیسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ فرانسیسی شہریوں کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کی رہائی خاص طور پر فوجیوں کے قتل میں ملوث عناصر کو رہا کرنا ناقابل قبول ہے

غیرملکی شہریوں کو ہلاک کرنے کے الزام میں قید طالبان جنگجووں کی رہائی پر کابل کو کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ان 400 قیدیوں میں سے جن کی رہائی کا عمل شروع ہوا دو افراد نے 16 نومبر 2003 کو اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی سے منسلک فرانسیسی ملازم بیٹینا گلارڈ کو غزنی میں ہلاک کیا تھا۔

اس کے علاوہ ایک سابق افغان فوجی نے 2012 میں صوبہ کاپیسا میں پانچ فرانسیسی فوجیوں کو ہلاک اور 13 کو زخمی کیا تھا۔ فرانسیسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ فرانسیسی شہریوں کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کی رہائی خاص طور پر فوجیوں کے قتل میں ملوث عناصر کو رہا کرنا ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم افغان حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث طالبان کی رہائی کا فیصلہ واپس لے۔واضح رہے کہ یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب کابل نے طالبان کے ساتھ مذاکرات میں زیرحراست 400 طالبان شدت پسندوں کو رہا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

اس سے قبل لویہ جرگہ نے اسیروں کی رہائی کی منظوری دیتے ہوئے طالبان سے انٹرا افغان ٹاک کے آغاز کا مطالبہ بھی کیا تھا۔قیدیوں کی رہائی کے عمل کی تکمیل کے کچھ ہی دنوں میں افغان حکومت اور طالبان کا اجلاس طے ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں