452

ٹک ٹاک کا پاکستان سے رابطہ، جلد بحالی کی امید ہے: ترجمان ٹک ٹاک

مختصر ویڈیوز شیئر کرنے کی سوشل ایپ ٹک ٹاک کی پاکستان میں بندش کے بعد اس کی انتظامیہ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سے رابطہ کر کے تحفظات دور کرنے کی پیش کش کی ہے۔
پابندی کے حوالے سے اردو نیوز کے سوالات کے جواب میں ٹک ٹاک انتظامیہ نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ جلد پی ٹی اے کے ساتھ مل کر کسی ایسے نتیجے پر پہنچ جائے گی جس سے ٹک ٹاک ایپ پاکستان میں پھر سے کام کرنا شروع کر دے۔

ک ٹاک انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ایپلی کیشن میں ایک محفوظ اور مثبت ماحول کو قائم رکھنا کمپنی کی اولین ترجیح ہے۔ ہمارے پاس ایک متحرک نظام موجود ہے جس کے تحت یقینی بنایا جاتا ہے کہ یہ پلیٹ فارم صارفین کے لیے محفوظ اورخوش گوار  رہے اور اس میں ایسا آسان طریقہ کار بھی شامل ہے جس کے تحت ہمارے قواعد کی خلاف ورزی پر مبنی مواد کو رپورٹ کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اردو میں کمیونٹی گائیڈ لائنز بھی موجود ہیں۔

یاد رہے کہ پی ٹی اے کی جانب سے رواں سال 20 جولائی کو ایک اور ایپ بیگو پر بھی ‘غیر اخلاقی، فحش، اور غیر مہذب’ مواد کی وجہ سے پابندی عائد کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ ٹک ٹاک کو بھی حتمی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔  
کمپنی نے کی طرف سے اردو میں فراہم کردہ گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہےکہ ہم اپنی کمیونٹی کے رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والے مواد بشمول ویڈیو، آیڈیو، تصویر، اور متن کو ہٹا دیتے ہیں، اور کسی سنگین یا بار بار خلاف ورزیوں میں ملوث اکاؤنٹس کو معطل کر دیتے یا اس پر مستقل پابندی عائد کر دیتے ہیں۔ مخصوص صورت حال میں ہم ایک قدم مزید آگے جائیں گے اور اپنی کمیونٹی کو محفوظ رکھنے کے لیے متعلقہ قانونی حکام کو اکاؤنٹس کی رپورٹ کریں گے۔
 ’ہم خطرناک افراد یا اداروں کو دہشت گردی، جرم، یا دیگر کسی قسم کے رویوں جو نقصان کا باعث بن سکیں کے فروغ کے لیے اپنا پلیٹ فارم استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ جب تحفظ عامہ کو کوئی نمایاں خطرہ لاحق ہوتا ہے، تو ہم متعلقہ اکاؤنٹ پر پابندی لگا کر اور متعلقہ قانونی حکام سے تعاون کر کے مسئلے کو حل کرتے ہیں۔‘
خطرناک اداروں میں متشدد انتہا پسند ادارے، قتل عام کرنے والے، انسانی سمگلنگ، انسانی اعضا کی سمگلنگ، اسلحے کی سمگلنگ، منشیات کی سمگلنگ، جعل سازی، بھتہ خوری، سائبر کرائم میں ملوث افراد اور افشائے راز کی دھمکی دینے والے شامل ہیں۔

’ٹک ٹاک کو جواب دینے اور ‘غیر قانونی آن لائن مواد’ کو متحرک انداز میں روکنے کے لیے ‘ایک مؤثر طریقہ کار’ وضع کرنے کی خاطر کافی وقت دیا تھا، تاہم یہ ایپ ان ہدایات پر پوری طرح عمل درآمد نہیں کر سکی۔اس کے بعد ملک میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں