صوبے کے دیگر اضلاع کی طرح پشاور میں بھی جماعت اسلامی یوتھ خیبر پختونخوا نے صوبہ بھر میں اساتذہ کی اسامیوں کیلئے منعقدہ این ٹی ایس ٹیسٹ میں بے ظا بطگیوں کے خلاف پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاج مظاہرہ کیا مظاہرے میں کثیر تعداد میں افراد نے شرکت کی اور این ٹی ایس حکام کے خلاف شدید نعرہ بازی کی مظاہرے کی قیادت ۔صوبائی صدر جماعت اسلامی یوتھ خیبر پختونخوا محمد صدیق الرحمن اور دیگر عہدیداران نے کی مظاہرے سے خطاب میں محمد صدیق الرحمن پراچہ کا کہنا تھا
کہ صوبہ بھر میں اساتذہ کی 20ہزار آسامیوں پر بدنام زمانہ اور کرپٹ ٹیسٹنگ سروسNTS کے ذریعے کرانا حکومت کی نااہلی اور کرپشن کو فروغ دینا ہے۔ امیدواروں کا حالیہ ٹیسٹ میں پیپر آوٹ ،غیر متعلقہ سوالات اور پری ٹیسٹ کی خرید وفروخت جیسے اعتراضات بجا ہیں انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اسکے خلاف سوموٹو ایکشن لے اور واقع کی جوڈیشل انکوائری کی جائے،NTS کو صوبے میں ہر قسم کے ٹیسٹ کیلئے بین کیا جائے۔ ٹیسٹ کینسل کیا جائے۔
تمام امیدواروں کو ٹیسٹ فیس بمع ( ٹی اے / ڈی اے ) جرماناسمیت واپس کیا جائے۔ ملوس حکومتی اور پرائیوٹ افراد کو بدترین سزادی جائے ، سکول ٹیچرز کی بھرتی کے اس عمل میں غیر شفاقیت ، مس مینجمنٹ اور گھپلوں کی وجہ سے ہمیں اس پر شدید تحفظات ہیں۔ یہ عمل این ٹی ایس کے ذریعے ہو رہا ہے جس پر سے پہلے کرپشن کے الزمات لگ چکے ہیں
انکا کہنا تھا کہ ایک شفٹ کے پیپرز آسان اور دوسری شفٹ کے پیپرز آئوٹ آف کورس لائے گئے ہیں جس کی وجہ سے اُمیدواروں کو مقابلے کا یکساں میدان نہیں ملا جس سے اہل امیداروں کی حق تلفی ہوئی ہے ۔ محمد صدیق پراچہ نے کہا
کہ اگر این ٹی ایس اپنا قبلہ درست نہیں کریگی اور حکومت اس کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لے گی اور این ٹی ایس کو صوبے میں ہر قسم کے ٹیسٹ کیلئے بین نہیں کریگی تو یہ مظاہروں کا سلسلہ جاری رہے گا گیا تو جماعت اسلامی یوتھ کے لاکھوں کارکنان سڑکوں پر نکلیں گے۔