ہائیر ایجو کیشن کمیشن نے متحدہ عرب امارات میں ملازمت کے لئے جانے والے پاکستانیوں کے تعلیمی اسناد کی صداقت کو سختی سے یقینی بنانے کی ہدایات کی ہے ایچ ای سی کی جانب سے جامعات کو ارسال کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے
کہ متحدہ عرب امارات کی فیڈرل نیشنل کونسل نے ایک نیا مسودہ قانون پاس کیا ہے جسمیں شہریوں کے جعلی ڈگریوں اور تعلیم کے سرٹیفیکٹ کے استعمال کو روکنے کے لئے سرکاری اور نجی کمپنی میں ملازمت کرنے یا کسی دوسرے مقاصد کے لئے سخت سزائوں کا خاکہ پیش کیا ہے
نوکری کی تلاش کرنے والے جو متحدہ عرب امارات میں کام حاصل کرنے کے لئے جعلی ڈگریوں کا استعمال کرتے ہیں انہیں دو سال قید اور دس لاکھ درہم جرمانے کی سزاء ہو سکتی ہے جیسے کہ اطلاع دی گئی ہے کہ متحدہ عرب امارات کے حکام نے 2018کے دوران غیر ملکی یونیورسٹیوں سے 143جعلی ڈگری اور سرٹیفیکٹ پکڑے تھے جامعات کے سربراہوں کو ہدایات کی ہے کہ وہ تعلیمی دستاویزات کی صداقت کو سختی سے یقینی بنائیں تاکہ متحدہ عرب امارات میں ملازمت کے لئے آنے والے پاکستانیوں کو کسی بھی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔