پشاور سمیت ملک کے 29بڑے شہروں میں کروڑوں افراد غیرمحفوظ اور آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔پشاور میں 58علاقوں کے پانی آلودہ ہیں پشاور کے 58علاقوں کے پانی کو مضر صحت قرار دیا گیا ہے
۔پی سی آر ڈبلیو آر نے انکشاف کیا ہے کہ 29 شہروں میں پینے کے پانی میں سنکھیا، فولاد، فلورائڈ اور دیگر بیکٹیریا کی آمیزش پائی گئی ہے۔ پاکستان کونسل آف ریسرچ اِن واٹر ریسورسز کی تیار کردہ رپورٹ گزشتہ دنوں پارلیمنٹ میں پیش کی گئی
۔ محفوظ سطح سے نیچے پانی میں آرسینک کا استعمال صحت سے متعلقہ سنگین پیچیدگیوں کا باعث ہوتا ہے۔ غیرنامیاتی آرسینک کا استعمال جلد کے کینسر کا خطرہ ہوتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملتان میں پینے کے پانی میں آلودگی کا تناسب 94 فیصد ہے۔ بدین میں تناسب 92 فیصد، سرگودھا میں 83 فیصد ہے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بہاولپور میں زیر سطح 76 فیصد پانی آلودہ ہے۔
سکھر میں 67، مظفر آباد میں 70، کوئٹہ میں 63، فیصل آباد میں 59، پشاور میں 58، خضدار، ایبٹ آباد اور شیخوپورہ میں 54، راولپنڈی، اسلام آباد میں 38، لاہور میں 31 اور گوجرانوالہ میں 45 فیصد پانی آلودہ ہے۔