129

افغان قونصلیٹ جنرل نجیب اللہ احمد زئی کی سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی سے ملاقات ،

پشاور میں تعینات افغان قونصلیٹ جنرل نجیب اللہ احمد زئی کی سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی کے ساتھ سپیکر چیمبرمیں ملاقات ہوئی،جس میں باہمی دلچسپی کے امور،دونوں اطراف سرمایہ کاری کے فروغ اورافغان عوام کو سفری سہولتوں کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔

افغان قونصلیٹ جنرل نے سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی کو افغان شہریوں کی طورخم اور غلام خان بارڈر پر آمدوفت کے دوران پیش آنے والی مشکلات سے آگاہ کیا۔افغان قونصلیٹ جنرل نے بتایا کہ صرف طورخم بارڈر پر روزانہ قریب دس سے پندرہ ہزار افراد بارڈر کر اس کرکے پاکستان آتے ہیں جس میں ذیادہ تعداد ان مریضوں کی ہوتی ہے جو صحت کی بہتر سہولتوں کیلئے پاکستان کا رخ کرتے ہیں

۔۔اس کے علاوہ تاجر،کھلاڑی،فنکاراور زندگی کے دوسرے شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔افغان قونصلیٹ جنرل نے درخواست کی کہ بارڈر پر بیمار افراد کیلئے الگ سے ویزہ کا ؤنٹر بنایا جائے تاکہ ویزہ اور سیکیورٹی چیکنگ کے عمل میں ان کا زیادہ وقت صرف نہ ہو۔اس کے علاوہ بارڈر پر صحت کے بنیادی مرکز کے قیام، آرام گاہوں وغیرہ کی سہولت بھی فراہم کی جائے

۔انہوں نے زیادہ سیریس مریضوں کو لانے والی ایمبولینس کی پاکستان میں داخلے کی اجازت بھی مانگی۔سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی نے افغان قونصلیٹ جنرل کو یقین دہانی کرائی کہ وہ ان تمام معاملات پر صوبائی اور مرکزی حکومت کے ساتھ بات کریں گے۔جو مسائل صوبائی حکومت حل کرسکتی ہے،اس پر متعلقہ وزارت اور محکمہ کے ساتھ بات کی جائے گی اور جو کام وفاق کے زیرانتظام ہیں ان پر وزارت داخلہ اور خارجہ سے بات کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے لوگوں کا آپس میں سماجی،ثقافتی،مذہبی اور خونی رشتہ ہے۔انہوں نے افغان وفد کو بتایا کہ دونوں اطراف ثقافتی،پارلیمانی،تعلیمی سطح پر وفود کا تبادلہ ہوناوقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پرامن افغانستان معاشی اور معاشرتی طور پر مستحکم پاکستان کیلئے ضروری ہے۔ دونوں ممالک کے سرمایہ کاردونوں اطراف میں سرمایہ لگاکر نہ صرف اپنے لوگوں کوروز گار کے مواقع فراہم کرسکتے ہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں