وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے حفیظ شیخ کو ہرانے کے لئے پیسہ استعمال کیا انکا مقصد سرف حفیظ شیخ کو ہرانا تھا ہفتے کو ایوان سے اعتماد کا ووٹ لوں گا
اگر میں اہل نہیں ہوں اور مجھ پر اعتماد ظاہر نہیں کیا جاتا تو میں اپوزیشن میں چلا جاوں گا۔
عمران خان نے کہا کہ اگر اقتدار چلا جاتا ہے تو میرا کیا نقصان ہوگا۔
مجھے سرمایہ جمع نہیں کرنا اور جائیداد نہیں بنانی۔ سفر اور سیکیورٹی کے علاوہ مجھ پر حکومت کا کوئی پیسہ خرچ نہیں ہورہا۔کہ تحریک انصاف کو جتنی نشتیں ملنی تھیں وہ مل گئیںوزیر اعظم نے الیکشن کمیشن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سینیٹ میں بکنے والوں کو بچا لیا۔
سینیٹ میں پیسے لے کر ہماری سیاست کو کرپٹ کیاگیاہے، کرپٹ ٹولے نے ووٹ چوری کیلیے خفیہ بیلٹ کی حمایت کی۔ الیکشن کمیشن نے ہمارے ملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچایا ہے یہ ملک ایک عظیم ملک اس وقت بنے گا جب اس میں ڈاکووں کو سزائیں ملیں گی پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے میثاق جمہوریت میں اوپن بیلنٹ کی بات کی تھی
اپوزیشن یوسف گیلانی کو سینیٹ انتخاب جتوا کر میرے سر پر ان کا مقصد عدم اعتماد کی تلوار لٹکا کر این آراو حاصل کرنا تھا مگر میں کسی صورت انہیں این آر او نہیں دوں گا خفیہ رائے شماری کو اپوزیشن نے جمہوریت کے خلاف قرار دیا جب کہ میثاق جمہوریت میں یہ اس پر متفق ہوچکے تھے۔بتانا چاہتا ہوں
جب تک آپ ملک کا لوٹا مال واپس نہیں کرتے ، اقتدار میں نہ بھی رہوں تو کسی کو نہیں چھوڑوں گا ملکی مسائل کو سمجھنے کے سینیٹ کے الیکشن میں جو کچھ ہوا اسے سمجھنا ضروری ہے۔ سینیٹ میں گذشتہ تیس چالیس سال سے پیسہ چلتا ہے۔ جو سینیٹر بننا چاہتا ہے وہ ارکان پارلیمنٹ کو خریدتا ہے۔جو قابل افسوس ہے