128

سی ٹی ڈی پولیس کے 14اہلکاروں پر فرد جرم عائد


انسداد دہشت گردی پشاور کی خصوصی عدالت نے پشاور کے دو شہریوں کے خلاف جعلی مقدمہ درج کرنے ، جھوٹے شواہد پیش کرنے، اختیار ات کے ناجائز استعمال کرنے کے کیس میں نامزد سی ٹی ڈی پولیس کے 14اہلکاروں کے خلاف فرد جرم عائد کردی ہے اور اگلی سماعت پر گواہان طلب کر لیے ہیں ۔

گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت کے جج سید اصغر علی شاہ نے کیس کی سماعت کی اس دوران تمام ملزمان عدالت میں پیش ہوئے ۔ استعاثہ کے مطابق سی ٹی ڈی پشاور کے اہلکاروں سیف الرحمان ، فرہاد حسین ، علی رحمان ، زبیر شاہ ، عبد القدوس خان ، بیت اللہ جان ، بہرام خان ، محمد ہاشم ، محمد عمران ، حید ر علی خان ، جمشید ، عاشق حسین ، رحمان گل ، محمد شفیق پر الزام ہے

کہ انہوں نے 19نومبر 2020کو پشاور ٹول پلازے پر پشاور کے دو شہری سید آغا اور عمر گل کو اسلام آباد سے اتے ہوئے گرفتار کیا تھا اور اُس کے قبضے سے دو لاکھ 92ہزار امریکی ڈالر اور لائسنس یافتہ پستول برآمد کی تھی ۔ جس کے بعد دونوں ملزمان کے خلاف جعلی ایف آئی ار درج کردی گئی جس میں بیرون ملک افغانستان سے براستہ تورخم بارڈر منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کے دفعات شامل کر کے ملزمان کو عدالت پیش کرکے عدالت میںایک لاکھ 40ہزار امریکی ڈالر کی ریکوری ظاہر کئے

جس کے بعد ملزمان نے عدالت میں مذکورہ پولیس اہلکاروں کے خلاف شکایت کی جس کے بعدعلاقہ مجسٹریٹ نے انکوائری کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کردی جس کے بعد عدالت نے مذکورہ پولیس اہلکاروں کے خلاف دفعات 166,195,اور 365اے کے تحت فرد جرم عائد کردی اور سماعت 23 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے نوٹسز جاری کردیئے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں