335

شمالی وزیرستان میں فوجی قافلے پر دہشت گردوں کا حملہ، 6 اہلکار شہید

پاکستان کی فوج کے ترجمان کے مطابق شمالی وزیرستان میں رزمک کے قریب دہشت گردوں کے سکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے میں ایک افسر سمیت چھ اہلکار شہید ۔ دوسری جانب صوبہ بلوچستان میں مکران کوسٹل ہائی وے پر گیس اور تیل کی کمپنی کے ملازمین کے قافلے پر حملہ ہوا ہے۔
دہشت گردوں نے دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی) سےحملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک افسر اور 5 جوان شہید ہوگئے، آئی ایس پی آر— فوٹو: آئی ایس پی آر
ضلعی انتظامیہ کےمطابق حملے میں 14 ہلاکتیں ہوئی ہیں جن میں آٹھ ایف سی اہلکار جبکہ دیگر او جی ڈی سی ایل کے پرائیویٹ سکیورٹی گارڈز ہیں تاہم سرکاری طور پر صرف چھ ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔
وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے حملے کو دشمن عناصر کی جانب سے دہشت گردی کا بزدلانہ عمل قرار دیا ہے۔

لیویز حکام کے مطابق واقعہ کراچی سے تقریباً 300 کلومیٹر دور بلوچستان کے ضلع گوادر کے علاقے اورماڑہ میں مکران کوسٹل ہائی وے پر بزی ٹاپ کے قریب پیش آیا جہاں اوماڑہ سے کراچی کی طرف جانے والی آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل) کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا۔ 

دو گاڑیوں میں کمپنی کے ملازمین کو کراچی لے جایا جا رہا تھا۔ ان کی حفاظت کے لیے ایف سی 128 ونگ کی دو گاڑیاں بھی ساتھ تھیں۔ 
تیل و گیس کی کمپنی کے ملازمین کا قافلہ ایف سی کے اہلکاروں کی سکیورٹی میں گزر رہا تھا۔ فوٹو: اردو نیوز
بزی ٹاپ کے مقام پر پہاڑی علاقے میں گھات لگائے نامعلوم حملہ آوروں نے قافلے میں شامل گاڑیوں پر خود کار ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کی اور راکٹ کے گولے بھی داغے۔
ایف سی اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی تاہم حملہ آوروں کی ایک گولی ایف سی گاڑی کے فیول ٹینک میں لگی جس سے آگ بھڑک اٹھی۔ 
حملے کی اطلاع ملتے ہی پاک فوج، پاک بحریہ ، کوسٹ گارڈ، ایف سی، ضلعی انتظامیہ اور لیویز فورس کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔ لاشوں اور زخمیوں کو اورماڑہ میں قائم بحریہ کے درمان جاہ ہسپتال منتقل کیا گیا۔
خیال رہے اسی مقام پر اپریل 2019 ء میں بسوں سے اتار کر 14 مسافروں کو قتل کر دیا گیا تھا جن میں بیشتر پاک بحریہ اور کوسٹ گارڈ کے اہلکار تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں