اسلام آباد ہائیکورٹ نے گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر فرانس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی درخواست پر معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سرکاری سطح پر گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے معاملے پر فرانس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے شہری کی درخواست پر سماعت کی اور ریمارکس دیےکہ پاکستان کی حکومت نے مذمت توکی ہے اور فرانسیسی سفیرکو بھی بلایا ہے، قومی اسمبلی سے قرار داد بھی پاس ہوئی ہے اور پارلیمنٹ سے قرار دادکا آنا بھی عوام کی ترجمانی ہے۔
عدالت نے معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کیس نمٹادیا۔
عدالت نے کہا کہ کابینہ عوامی جذبات کو سامنے رکھ کر فیصلہ کرے۔
خیال رہے کہ فرانس میں حکومتی سرپرستی میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور پھر اس کے حق میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے بیان کے بعد دنیا بھر میں فرانس کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور مسلم ممالک میں فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کی مہم چل رہی ہے۔
پاکستان نے بھی فرانس کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور پارلیمنٹ سے مذمتی قرار داد بھی منظور کی گئی ہے جب کہ پاکستان نے فرانسیسی سفیر کو طلب کرکے احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا۔