275

پارلیمنٹ حملہ کیس: انسداد دہشت گردی عدالت نے وزیراعظم کو بری کردیا

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے پارلیمنٹ حملہ کیس سے وزیراعظم عمران خان کو بری کردیا جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دیگر رہنماؤں کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے طلب کرلیا گیا۔

عدالت کے جج راجہ جوادعباس نے عمران خان کی جانب سے بریت کی درخواست کے ساتھ تحریری دلائل جمع کروانے کے بعد 26 اکتوبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے آج سنایا گیا۔ خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان اس مقدمے میں اشتہاری رہ چکے ہیں اور بریت کے فیصلے سے قبل ضمانت پر تھے جبکہ پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری مقدمے میں بدستور اشتہاری ہیں۔

دوسری جانب مقدمے میں نامزد صدر مملکت عارف علوی کو صدارتی استثنیٰ حاصل ہونے کے باعث ان کی حد تک کیس داخل دفتر رہے گا یعنی عہدہ صدارت کے دورن اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔ تاہم عدالت نے وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، شفقت محمود اور اسد عمر کے علاوہ صوبائی وزیر علیم خان، شوکت یوسف زئی اور جہانگیر خان ترین کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے 21 نومبر کو طلب کرلیا۔ یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) پاکستان عوامی تحریک(پی اے ٹی) نے سال 2014 میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنا دیا تھا جو کئی ماہ جاری رہنے کے بعد آرمی پبلک اسکول حملے کے تناظر میں ختم کردیا گیا تھا۔

دھرنے کے دوران مشتعل افراد نے یکم ستمبر کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کردیا تھا، جس کی وجہ سے پی ٹی وی نیوز اور پی ٹی وی ورلڈ کی نشریات کچھ دیر کے لیے معطل ہوگئی تھیں۔ حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں تقریباً 70 افراد کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں پارلیمنٹ ہاؤس، پی ٹی وی اور سرکاری املاک پر حملوں اور کار سرکار میں مداخلت کے الزام پر انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں