تعلیمی اداروں میں نقل کی روک تھام کے لئے خیبر پختونخوا حکومت نے کمر کس لی،حکومت نے پشاور کے تعلیمی اداروں کے امتحانی ہالز میں کیمرے نصب کرنے کو لازمی قرار دیدیا ہے اس حوالے سے صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ کیمرے نہ ہونے والے امتحانی ہالز میں امتحانات نہیں ہونگے۔بوٹی مافیا کی کمر کیسے توڑی جائے، محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا نے اس کا توڑ بالآخر نکال ہی لیا۔ پشاور میں محکمہ تعلیم کی جانب سے میٹرک امتحانات میں نقل کا رجحان روکنے کیلئے امتحانی ہالوں میں کیمرے نصب کرنا لازمی قرار دیدیا،
ان کیمروں کو پشاور بورڈ کی عمارت میں قائم مانیٹرنگ روم سے منسلک کیاجائے گا جہاں سے امتحان گاہ کا جائزہ لیا جائے گا۔امتحان گاہ میں لگائے گئے خفیہ کیمروں کا نقل کرنے والے طلبہ نشانہ بنیں گے، شہری کہتے ہیں حکومت کا امتحانی ہالوں میں کیمرے نصب کرنے کا اقدام خوش آئند ہے۔صوبائی وزیرتعلیم شہرام خان ترکئی کا کہنا تھا کہ کیمرے نہ ہونے والے امتحانی ہالوں میں امتحانات کا انعقاد نہیں ہوگا، بوٹی مافیا کا قلع قمع کرنے کیلئے امتحانی ہالوں کے قریب پولیس بھی تعینات کی جائے گی۔تاکہ تعلیمی اداروں سے نقل کا خاتمہ ہو سکے