276

کراچی واقعے میں ملوث آئی ایس آئی، رینجرز افسران معطل، آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کراچی واقعے میں ملوث سندھ رینجرز اور انٹرسروسز انٹیلی جنس ایجنسی (آئی ایس آئی) کے افسران کو معطل کردیا گیا ہے۔

ایک بیان میں آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حکم پر کی جانے والی کورٹ آف انکوائری مکمل ہوگئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ’کورٹ آف انکوائری کی تحقیقات کے مطابق 18/19 اکتوبر کی درمیانی شَب پاکستان رینجرز سندھ اورسیکٹر ہیڈ کوارٹرز ISI کراچی کے افسران مزارِ قائد کی بے حرمتی کے نتیجے میں شدید عوامی ردِ عمل سے پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے میں مصروف تھے‘۔

آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ ’ان افسران نے شدید عوامی ردِ عمل اور سندھ پولیس کے طرزِ عمل کو اپنی دانست میں ناکافی اور سُست روی کا شکار پایا‘۔

آئی ایس پی آر کا بیان میں کہنا تھا کہ ’پاکستان رینجرز اور سیکٹر ہیڈ کوارٹرز آئی ایس آئی کراچی کے افسران پر مزارِ قائد کی بے حرمتی پر قانون کے مطابق بروقت کارروائی کے لیے عوام کا شدید دباؤ تھا‘۔

خیال رہے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی درخواست پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے انکوائری کا حکم دیا تھا۔

معاملے کا پس منظر

یاد رہے کہ 18 اکتوبر کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسے کے سلسلے میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت کراچی آئی تھی جس نے مزار قائد پر حاضری دی تھی، اس دوران کیپٹن (ر) صفدر اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنان نے ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگائے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں